عمران خان کے بیٹے تحریک میں شامل ہوتے ہیں تو بڑا اثر آئے گا.فوادچوہدری،محمدزبیر
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جولائی ۔2025 )سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیٹوں کی شمولیت سے تحریک کو نئی زندگی مل سکتی ہے فواد چوہدری نے موجودہ قیادت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جبکہ محمد زبیر نے حکومت سے مذاکرات کو بے معنی قرار دیا.
(جاری ہے)
انہوں نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں وہ دم خم نہیں جو تحریک کو دوبارہ فعال کر سکے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم سیاستدان ہیں، ہم پہاڑوں پر چڑھنے کے بجائے سیاسی میدان میں بات چیت کو ترجیح دیتے ہیں. سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان سے بات کرنا بالکل بے کار ہے ان کی پارٹی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی حکمت عملی نہیں اپناتی، یہ سب سے بڑی ناکامی ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کے بیٹے سامنے آئیں گے تو یقینی طور پر سیاسی منظرنامے میں بہت فرق آئے گا. محمد زبیر نے کہا کہ جب کوئی اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کرتا ہے تو حکومت پنجاب پورا صوبہ بند کر دیتی ہے اور اس دوران پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں موجود ہی نہیں ہوتی یہ پہلا اعلان ہی اسلام آباد آنے کا کرتے ہیں جس سے پکڑ دکھڑ شروع ہو جاتی ہے ان کے لیڈران اپنے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر تحریک چلا رہے تھے بات چیت نہیں ہو سکتی تو اب احتجاج کے سوا کیا آپشن رہ جاتا ہے، پچھلے احتجاجوں میں حکمت عملی اچھی نہیں تھی، بیٹوں کے آنے سے فرق پڑے گا ایئر پورٹ سے اترتے ہی عمران خان کے بچوں کو گرفتار کیا جا سکتا ہے حکومت ہر انتہا تک جائے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان کے فواد چوہدری کے بیٹے کہا کہ
پڑھیں:
ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نابالغ ہے، فواد چوہدری
لاہور:پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نابالغ ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کل پھر وزیر اعلیٰ کے پی کو جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ سہیل آفریدی کل چوتھی مرتبہ جیل کے باہر آئے، مگر ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ یہ سہیل آفریدی کی تضحیک ہے۔ عدالتیں اپنے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کروا رہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نا بالغ ہے ۔ سہیل آفریدی بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں کرادر ادا کرسکتے ہیں۔ چند لوگوں کے ہاتھ میں ایسے ہے جیسے بندر کے ہاتھ ماچس آئی ہو۔ سہیل آفریدی کوٹ لکھپت جیل میں شاہ محمود قریشی سمیت دیگر قید رہنماؤں سے ملاقات کریں۔ شاہ محمود قریشی انہیں مثبت مشورہ دیں گے۔ سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ ہیں، انہیں ایسے لوگوں سے بات کرنی چاہیے تو ٹمپریچر کم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے ۔ یہ پرتشدد گروہ ہے، ان پر پابندی لگانا اچھی بات ہے۔ افسوس ہے ٹی ایل پی کے خلاف سپریم کورٹ کے خلاف ریفرنس کیوں فائل نہیں کیا گیا۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنے ہوئے ساڑھے 3 سال ہوچکے ہیں ۔ اب انہوں نے کمیٹیاں بنا دی ہیں، یعنی انہوں نے ہار مان لی ہے ۔ پاکستان کی معیشت کا برا حال ہے ۔ پاک فوج کے جوان جانیں دے رہے ہیں، آرمی چیف کسی ملک سے مذاکرات یا معیشت پر بات کررہے ہیں تو وزیراعظم کا کیا کام ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اسد عمر نے خواجہ آصف کو پنجابی فلموں میں کام کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ خواجہ آصف کو کوئی پنجاب فلموں میں رول دے دیں تاکہ اس میں بڑھکیں مار لیں ۔ قومی معاملات میں سنجیدگی بہت ضروری ہے۔ ترکی کا بیان آچکا ہے۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان سیز فائر 6 نومبر تک رہے گا ۔ دونوں ممالک کے درمیان امن بہت ضروری ہے ۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری سرحدوں پر زخمی دشمن بیٹھا ہے۔ ٹرمپ ہر ساتویں دن طیارے گرانے کی چابی دے دیتا ہے ۔ افغانستان کو سوچنا چاہیے کہ معاملات بہتر کرے۔ یہ افغانستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی اگر وہ بھارت کے کہنے پر چلے۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل کے روبرو سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی ، فواد چوہدری اور اسد عمر پیش ہوئے۔ عدالت نے اعظم سواتی اور اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 5 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر دلائل طلب کرلیے۔