ایرانی حکومت نے 5 لاکھ سے زیادہ افغان شہریوں کو ملک بدر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران / کابل: اقوام متحدہ کے مطابق ایران نے صرف 16 دنوں میں 5 لاکھ 8 ہزار افغان شہریوں کو ملک بدر کر دیا، جس سے انسانی بحران کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 24 جون سے 9 جولائی کے درمیان بے دخلی کی یہ لہر جاری رہی، اور ایک دن میں 51 ہزار افراد کی واپسی جیسے اعداد و شمار ریکارڈ سطح پر پہنچے۔
ایرانی حکومتی ترجمان کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام قومی سلامتی کے تحفظ کے تحت کیا گیا ہے اور غیر قانونی شہریوں کی واپسی ناگزیر قرار دی گئی ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ریاستی میڈیا پر افغان شہریوں کی جانب سے اسرائیل کے لیے مبینہ جاسوسی کے اعترافات پر مبنی ویڈیوز نشر کی گئیں، جبکہ ایرانی پولیس کی جانب سے افغانوں کے خلاف کارروائیوں کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔
ایران میں اندازاً 40 لاکھ افغان مہاجرین مقیم ہیں، جن میں سے لاکھوں کئی دہائیوں سے وہاں آباد ہیں۔ 2023 میں تہران نے “غیر قانونی تارکین وطن” کے خلاف سخت مہم کا آغاز کیا تھا۔
مارچ 2025 میں ایرانی حکومت نے افغان شہریوں کو حکم دیا کہ وہ رضاکارانہ طور پر اتوار کی ڈیڈلائن تک ملک چھوڑ دیں بصورت دیگر زبردستی ملک بدری کا سامنا کریں گے۔
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مائیگریشن کے مطابق جون کے مہینے میں ہی 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افغان شہری واپس جا چکے ہیں جبکہ 7 لاکھ سے زائد پہلے ہی 2024 کے اختتام تک ایران چھوڑ چکے ہیں، اور لاکھوں مزید کو بے دخلی کا سامنا ہے۔
یہ صورت حال افغانستان میں پہلے سے جاری انسانی بحران کو مزید سنگین بنانے کا خدشہ پیدا کر رہی ہے، جہاں واپسی پر بنیادی سہولیات، روزگار اور سکیورٹی جیسے شدید مسائل افغانوں کا منتظر ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: افغان شہریوں کے مطابق
پڑھیں:
آئندہ سال حج کیلیے 2 لاکھ پاکستانیوں نے رجسٹریشن کرالی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)آئندہ سال حج کے لیے 2 لاکھ پاکستانیوں نے رجسٹریشن کرالی۔ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق حج 2026 کے لیے عازمین کی لازمی رجسٹریشن کا آج آخری دن ہے اور عازمین حج رجسٹریشن گھر بیٹھے آن لائن بھی کرا سکتے ہیں۔ترجمان کاکہنا تھاکہ حج رجسٹریشن کیلیے کوئی فیس ادا نہیں کرنا ہوگی اور حج 2026 کیلیے قبل ازوقت رجسٹریشن کرانا لازمی ہے۔ترجمان نے بتایاکہ رجسٹریشن کرانے والے درخواست گزار ہی حج
2026 کے اہل تصور ہوں گے، حج رجسٹریشن کے بعد عازمین سرکاری یا نجی حج اسکیم منتخب کرسکیں گے، اخراجات اور دیگر شرائط و ضوابط حج پالیسی کے مطابق الگ سے جاری کیے جائیں گے۔ترجمان کے مطابق حج رجسٹریشن حکومت سعودی عرب کی ہدایت پرکی جارہی ہے، حج رجسٹریشن مکمل ہونے پر اعدادوشمار سے متعلق سعودی حکومت کو آگاہ کیا جائے گا اور رجسٹریشن کی بنیاد پرحکومت سعودی عرب حج کوٹہ مقرر کرے گی۔