5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان نے 3 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کے لیے پہلا ٹینڈر جاری کردیا اور چینی کی درآمد کے لیے انٹرنیشنل سپلائرز/مینوفیکچررز سے 18 جولائی تک لفافہ بند بولیاں طلب کی گئی ہیں۔
ٹینڈر دستاویز کے مطابق چینی کی درآمد کے لیے 25 ہزار ٹن سے کم کی بولی منظور نہیں کی جائے گی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ چینی کی درآمد سرکاری سطح پر ٹی سی پی کے ذریعے کی جارہی ہے اور وفاقی حکومت نے چینی کی درآمد پر تمام ٹیکسز سے استثنیٰ دیا ہے۔
ٹینڈر دستاویز کے مطابق حکومت کا فیصلہ ہے کہ درآمد چینی موٹے دانے اور اعلیٰ معیار کی ہوگی، اس کے علاوہ وفاقی حکومت نےچینی کی شپمنٹ کے بعد معائنہ لازمی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے وفاقی کابینہ نے گزشتہ ہفتے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔
 مزید پڑھیں:بٹ کوائن کرپٹو کرنسی ایک لاکھ 16 ہزار ڈالر کی بلند ترین سطح سے تجاوز کرگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چینی کی درا مد کے لیے
پڑھیں:
تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے دارالحکومت تہران میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی ڈیم میں صرف دو ہفتوں کے لیے پانی باقی رہ گیا ہے۔
تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، اس وقت صرف ایک کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی ذخیرہ کیے ہوئے ہے — جو اس کی کل گنجائش کا محض 8 فیصد ہے۔
انہوں نے سرکاری خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو موجودہ سطح پر ڈیم صرف دو ہفتے تک ہی شہر کو پانی فراہم کر سکے گا۔
تہران، جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے، البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ دارالحکومت کے لیے پانی زیادہ تر انہی پہاڑوں کی برف پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے، تاہم رواں سال برف باری اور بارشوں میں نمایاں کمی نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق ملک اس وقت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ صوبہ تہران میں گزشتہ سو سال کے دوران بارشوں کی اتنی کم سطح کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔
بہزاد پارسا کے مطابق گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8 کروڑ 60 لاکھ مکعب میٹر پانی موجود تھا، مگر اس سال بارشوں میں 100 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے دیگر ذخائر کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی قلت کے باعث حکام نے مختلف علاقوں میں فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔