حکومت پاکستان کے تحت قائم سرکاری ادارہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان یعنی ٹی سی پی نے بین الاقوامی سطح پر چینی کی درآمد کے لیے ٹینڈر جاری کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی تجارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ٹینڈر کے تحت 3 لاکھ سے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی خریداری اور درآمد کا منصوبہ ہے، ٹینڈر کے مطابق، قیمتوں کی پیشکش جمع کروانے کی آخری تاریخ 18 جولائی مقرر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر اظہارِ تشویش

واضح رہے کہ اس سے قبل 8 جولائی کو حکومت پاکستان نے چینی کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں جنوری کے بعد سے ریٹیل سطح پر چینی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے پیشِ نظر حکومت نے درآمدی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

چینی دنیا بھر کے مختلف ذرائع سے درآمد کی جائے گی اور یہ چینی پیک شدہ بوریوں میں ہونی چاہیے، ٹینڈر میں کم از کم 25 ہزار ٹن کی پیشکش کو قابل قبول قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس، 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ برقرار

تجارتی ذرائع کے مطابق، ٹی سی پی کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اعلان کردہ مقدار سے کم یا زیادہ خریداری کر سکے۔ چینی کی ترسیل مختلف کھیپوں کی صورت میں اگست سے شروع ہوگی، جبکہ تمام درآمد شدہ چینی 30 ستمبر تک پاکستان پہنچنا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے مقامی سطح پر چینی کی قیمتوں میں استحکام اور معیاری و سستی چینی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے دو مراحل پر مشتمل درآمدی منصوبے کا اعلان کیا تھا، اس منصوبے کے تحت مجموعی طور پر 3 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی ٹی سی پی کے ذریعے درآمد کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے سے روک دیا

یہ فیصلہ بدھ کے روز وزیر برائے قومی تحفظِ خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیرِ صدارت شوگر امپورٹ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں پہلے مرحلے میں 2 لاکھ ٹن چینی کے لیے ٹینڈر جاری کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ دوسرے مرحلے میں ایک ہفتے بعد مزید 1 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق، اس اقدام کا مقصد مقامی منڈی میں چینی کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا اور عوام کو معیاری چینی مناسب نرخوں پر فراہم کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

25 ہزار ٹن ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ٹی سی پی ٹینڈر چینی درآمد یورپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ٹی سی پی ٹینڈر چینی یورپ چینی کی قیمتوں میں کے مطابق ٹی سی پی ٹن چینی کے لیے

پڑھیں:

چینی کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت کا چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مارکیٹ میں پیدا ہونے والی قلت کے بعد وفاقی حکومت نے نجی شعبے کو 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ٹیکس چھوٹ دے دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے، جس کے تحت 30 ستمبر 2025 تک درآمد کی جانے والی چینی پر سیلز ٹیکس اور ویلیو ایڈیڈ ٹیکس میں بڑی نرمی دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق درآمد شدہ چینی پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کم کر کے 0.25 فیصد کر دیا گیا ہے، جبکہ 3 فیصد ویلیو ایڈیڈ ٹیکس سے مکمل چھوٹ دے دی گئی ہے، یہ اقدام حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کی کوششوں کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دراصل حکومت کی اپنی پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف ہے۔

یاد رہے کہ ملک میں حالیہ مہینوں کے دوران چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جو 160 سے 180 روپے فی کلو تک جا پہنچی، اس کی بنیادی وجہ حکومت کی جانب سے چینی کی بڑے پیمانے پر برآمد کو قرار دیا جا رہا ہے، جس کے بعد مقامی مارکیٹ میں قلت پیدا ہوئی۔

اب اسی قلت کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے نجی شعبے کو درآمد کی اجازت دی ہے اور اس پر ٹیکس میں چھوٹ دے کر مارکیٹ میں استحکام لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور معاشی تجزیہ کار اس پالیسی کو “غلط منصوبہ بندی کا نتیجہ” قرار دے رہے ہیں۔

خیال رہےکہ  چینی کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں آٹا، گھی، دالیں، چاول اور سبزیاں بھی مہنگی ہو چکی ہیں۔ آٹے کی فی کلو قیمت 130 سے 150 روپے، گھی 500 روپے فی کلو، اور دال چنا 300 روپے فی کلو سے تجاوز کر چکی ہے۔

 شہری حکومت کے ان دعوؤں پر سوال اٹھا رہے ہیں جن میں عوام کو ریلیف دینے کی بات کی جاتی ہے لیکن عملی طور پر مہنگائی نے متوسط اور نچلے طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ حکومت ہر بار مہنگائی کے خلاف اعلانات اور دعوے کرتی ہے، لیکن زمینی حقائق برعکس ہیں، چینی کی برآمد کی اجازت دے کر پیدا کردہ بحران کو اب درآمد اور ٹیکس چھوٹ کے ذریعے قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا خمیازہ براہ راست عام شہری بھگت رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی کی درآمد کیلئے حکومت نے ٹینڈر جاری کر دیا
  • 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کی منظوری
  •  چینی درآمد کرنے کی منظوری
  • چینی کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت کا چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان
  • ایف بی آر نے 5 لاکھ ٹن چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دیدی
  • ایف بی آر نے 5 لاکھ ٹن چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دے دی
  • حج 2026، رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں 2 دن کی توسیع
  • وفاقی حکومت کا چینی کی درآمد ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے کرنے کا فیصلہ
  • 500,000 میٹرک ٹن تک چینی درآمد کرنےکی حکومتی منظوری