صارفین کیلئے بُری خبر؛ یوٹیوب کا اپنا برسوں پرانا فیچر بند کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یوٹیوب نے اپنے صارفین کے لیے ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت وہ جلد ہی اپنا مقبول “ٹرینڈنگ” پیج بند کر رہا ہے۔ یہ فیچر 2015 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس پر مختلف زمروں میں ویڈیوز پیش کی جاتی تھیں جیسے کہ “اب کیا چل رہا ہے”، “موسیقی”، “گیمنگ” اور “فلمیں”۔ ان زمروں میں وہ ویڈیوز شامل ہوتی تھیں جو اس وقت سب سے زیادہ دیکھی جا رہی ہوتی تھیں یا تیزی سے مقبول ہو رہی تھیں۔
یوٹیوب کا کہنا ہے کہ جب یہ فیچر متعارف ہوا تھا، تب یہ جاننا نسبتاً آسان تھا کہ کون سی ویڈیوز ٹرینڈ کر رہی ہیں کیونکہ چند مخصوص ویڈیوز ہی ہر جگہ مقبول ہوتی تھیں۔ لیکن وقت کے ساتھ ناظرین کے ذوق اور کمیونٹیز میں تنوع بڑھا، جس سے مختلف طبقات میں مخصوص رجحانات یعنی “مائیکرو ٹرینڈز” سامنے آنے لگے۔ اسی لیے یوٹیوب نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ ٹرینڈنگ پیج کو ختم کر کے صارفین کو مختلف زمروں کے تحت چارٹس فراہم کرے گا، جن میں ٹرینڈنگ میوزک ویڈیوز، ہفتہ وار پوڈکاسٹ شوز اور فلمی ٹریلرز شامل ہوں گے۔
اس تبدیلی کا مقصد یہ ہے کہ ہر کمیونٹی کو ان کی دلچسپی کے مطابق مقبول مواد تک آسان رسائی حاصل ہو۔ یوٹیوب نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پرسنلائزڈ ریکمنڈیشنز کا سلسلہ جاری رہے گا اور تخلیق کاروں کو اپنے ناظرین کی دلچسپی جاننے کے لیے ضروری ٹولز بھی فراہم کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے 2021 میں یوٹیوب نے اپنی سالانہ “ری وائنڈ” ویڈیو سیریز کو بھی ختم کر دیا تھا، کیونکہ پلیٹ فارم کے مطابق اب ایک ہی ویڈیو کے ذریعے پوری یوٹیوب کمیونٹی کی نمائندگی ممکن نہیں رہی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوٹیوب نے
پڑھیں:
کراچی: بچے بچیوں کے ساتھ بدفعلی کرنے والے ملزم کے بارے میں علاقہ مکین کیا کہتے ہیں؟
کراچی میں بچے اور بچیوں سے زیادتی کرنے اور ان کی نازیبا ویڈیوز بنانے کے الزام میں قیوم آباد کے علاقے سے ایک شبیر احمد نامی شخص گرفتار کرلیا گیا جس کے بارے میں متاثرہ محلے کے مکینوں نے تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم پر الزام ہے کہ اس نے گزشتہ تقریباً 10 سالوں سے کم عمر بچیوں اور لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور اس عمل کی ویڈیوز بنائیں۔ پولیس نے ملزم کے قبضے سے موبائل فون اور یو ایس بیز برآمد کیں جن میں یہ غیر اخلاقی ویڈیوز موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: 100 سے زائد بچوں سے زیادتی کا مرتکب شخص گرفتار، ویڈیوز برآمد، این سی آر سی کا شدید ردعمل
ابتدائی طبی معائنے میں 4 میں سے 3 کم عمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے شواہد ملے ہیں۔
پولیس نے ملزم سے مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جرم کی نوعیت سنگین ہے اور قانونی دفعات جنسی زیادتی (خاص طور پر نابالغ بچوں کے خلاف) سے متعلقہ ہیں۔
علاقہ مکین کہتے ہیں کہ یہ افسوسناک واقعہ ہے اور ایسے شخص کو سرعام پھانسی دے دینی چاہیے۔
ایک مکین کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 10 برس سے ملزم کو جانتا ہے اور اس نے لانڈھی کے علاقے میں ہر طرح کی مزدوری کی ہے۔ مکین نے بتایا کہ ملزم رہائش بھی بدلتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرائے پر مکان دینے والوں کو بھی پہلے تحقیقات کرنی چاہییں اور پولیس کے پاس اندراج بھی کرنا چاہیے تاکہ کسی بھی شخص کا کریمنل ریکارڈ پتا لگایا جا سکے۔
قانونی ماہر خیر محمد خٹک کے مطابق چائلڈ ریپ کے لیے سخت سزائیں عمر قید یا سزائے موت جیسے قوانین موجود ہیں جن پر سختی سے عملدرآمد ہونے کے بعد ایسے واقعات کو روکا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: 8 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش ہمسائے کے صندوق سے برآمد
ان کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا قیام ہر ضلع میں کیا جائے جو فوری مدد فراہم کرنے کا پابند ہو۔ ویڈیو اور ڈیجیٹل شواہد سے متعلق سائبر کرائم قوانین کو مزید مضبوط کیا جائے کیوں کہ ان شواہد کو مضبوط نہیں سمجھا جاتا۔
خیبر محمد خٹک کا مزید کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کے کیسز کے لیے فوری سماعت اور فیصلہ کرنے والی عدالتیں بنائی جائیں۔ مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچوں سے زیادتی بچوں کی نازیبا ویڈیوز چائلڈ ریپ قیوم آباد کراچی