data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یوٹیوب نے اپنے صارفین کے لیے ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت وہ جلد ہی اپنا مقبول “ٹرینڈنگ” پیج بند کر رہا ہے۔ یہ فیچر 2015 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس پر مختلف زمروں میں ویڈیوز پیش کی جاتی تھیں جیسے کہ “اب کیا چل رہا ہے”، “موسیقی”، “گیمنگ” اور “فلمیں”۔ ان زمروں میں وہ ویڈیوز شامل ہوتی تھیں جو اس وقت سب سے زیادہ دیکھی جا رہی ہوتی تھیں یا تیزی سے مقبول ہو رہی تھیں۔

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ جب یہ فیچر متعارف ہوا تھا، تب یہ جاننا نسبتاً آسان تھا کہ کون سی ویڈیوز ٹرینڈ کر رہی ہیں کیونکہ چند مخصوص ویڈیوز ہی ہر جگہ مقبول ہوتی تھیں۔ لیکن وقت کے ساتھ ناظرین کے ذوق اور کمیونٹیز میں تنوع بڑھا، جس سے مختلف طبقات میں مخصوص رجحانات یعنی “مائیکرو ٹرینڈز” سامنے آنے لگے۔ اسی لیے یوٹیوب نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ ٹرینڈنگ پیج کو ختم کر کے صارفین کو مختلف زمروں کے تحت چارٹس فراہم کرے گا، جن میں ٹرینڈنگ میوزک ویڈیوز، ہفتہ وار پوڈکاسٹ شوز اور فلمی ٹریلرز شامل ہوں گے۔

اس تبدیلی کا مقصد یہ ہے کہ ہر کمیونٹی کو ان کی دلچسپی کے مطابق مقبول مواد تک آسان رسائی حاصل ہو۔ یوٹیوب نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پرسنلائزڈ ریکمنڈیشنز کا سلسلہ جاری رہے گا اور تخلیق کاروں کو اپنے ناظرین کی دلچسپی جاننے کے لیے ضروری ٹولز بھی فراہم کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے 2021 میں یوٹیوب نے اپنی سالانہ “ری وائنڈ” ویڈیو سیریز کو بھی ختم کر دیا تھا، کیونکہ پلیٹ فارم کے مطابق اب ایک ہی ویڈیو کے ذریعے پوری یوٹیوب کمیونٹی کی نمائندگی ممکن نہیں رہی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوٹیوب نے

پڑھیں:

یوٹیوب کی نئی پالیسی: 15 جولائی سے بڑی تبدیلیاں کس لیے تباہ کن ہونگی؟

یوٹیوب نے اعلان کیا ہے کہ وہ 15 جولائی 2025 سے اپنی مونیٹائزیشن پالیسیز میں نمایاں تبدیلیاں لا رہا ہے۔

ان تبدیلیوں کا مقصد پلیٹ فارم پر موجود خودکار، بار بار دہرائے گئے اور کم معیار کے مواد کو محدود کرنا ہے تاکہ اصلی اور تخلیقی مواد کو فروغ دیا جا سکے۔

کس قسم کی ویڈیوز پر مونیٹائزیشن بند ہوگی؟

یوٹیوب کے مطابق وہ ویڈیوز اب مونیٹائز نہیں ہو سکیں گی جو خودکار طریقے سے تیار کی جاتی ہیں یا جن میں کوئی ذاتی یا اصل انداز شامل نہیں ہوتا۔ اس میں درج ذیل اقسام شامل ہیں:

۔ وہ ویڈیوز جو روبوٹک آواز کے ذریعے پیش کی جائیں اور انسان کا کوئی ذاتی تاثر یا بیانیہ شامل نہ ہو۔

۔  ویڈیوز جن میں ایک ہی انداز، اسکرپٹ یا فارمیٹ کو بار بار استعمال کیا گیا ہو، جیسے عام ریمکس، ری ایکشن ویڈیوز یا بغیر خاص ایڈیٹنگ کے کلیکشنز۔

۔  ایسی ویڈیوز جو تیسرے فریق کے مواد کو بغیر کسی واضح تبدیلی یا تشریح کے استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں:عدالتی حکم پر بلاک ہونے والے 27 یوٹیوب چینلز تک کیا وی پی این کے ذریعے رسائی ممکن ہے؟

۔  وہ ویڈیوز جنہیں صرف رنگ یا فلٹرز بدل کر نیا دکھایا جائے، مگر اصل میں ان میں کوئی نئی بات نہ ہو۔

ایسے چینلز جو مسلسل یہی طریقے استعمال کریں گے، ان کو یوٹیوب پارٹنر پروگرام (YPP) سے نکالا جا سکتا ہے۔

 کون سی ویڈیوز مونیٹائز ہو سکیں گی؟

اب یوٹیوب صرف ان ویڈیوز کو مونیٹائز کرنے کی اجازت دے گا جو تخلیقی، اصل اور انسانی انداز پر مبنی ہوں۔ مثال کے طور پر:

۔  تعلیمی ویڈیوز جن میں منفرد وضاحتیں، تحقیق یا کچھ نیا سکھایا گیا ہو۔

۔  تفریحی مواد جیسے مختصر فلمیں، وی لاگز یا انفرادی تجزیاتی ویڈیوز۔

۔  ویڈیوز جن میں کریئیٹر کی اپنی آواز، سوچ اور انداز شامل ہو، صرف AI پر انحصار نہ کیا گیا ہو۔

یوٹیوب نے واضح کیا ہے کہ AI کا استعمال منع نہیں ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ انسان کی طرف سے کوئی معنی خیز تشریح، وضاحت یا شخصی شمولیت ہو۔

 یوٹیوب سے پیسے کمانے کے بنیادی تقاضے

یوٹیوب پارٹنر پروگرام میں شامل ہونے کے لیے درج ذیل شرائط پوری کرنا ضروری ہیں:

۔  کم از کم 1,000 سبسکرائبرز

۔  پچھلے 12 مہینوں میں 4,000 گھنٹے واچ ٹائم یا 90 دنوں میں 1 کروڑ Shorts ویوز

۔  آپ کا مواد یوٹیوب کی اصل اور معیاری پالیسیوں کے مطابق ہو

جب یہ شرائط پوری ہو جائیں، تو یوٹیوب آپ کے چینل کا جائزہ لے کر فیصلہ کرتا ہے کہ مونیٹائزیشن کی اجازت دی جائے یا نہیں۔

 یوٹیوب پالیسی میں تبدیلی کی وجہ

انٹرنیٹ پر AI ٹولز کے بڑھتے استعمال سے کم معیار اور چہرہ نہ دکھانے والا مواد تیزی سے بڑھا ہے۔ کچھ آن لائن فورمز تو ایسے طریقے بھی سکھاتے ہیں کہ ’چہرہ دکھائے بغیر‘ ویڈیوز سے پیسے کیسے کمائیں۔

یہ بھی پڑھیں:عدالتی احکامات پر گوگل اور یوٹیوب کی کیا پالیسی ہے؟

یوٹیوب ان طریقوں کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ پلیٹ فارم پر وہی لوگ کمائیں جو اصل تعلیمی یا تفریحی ویڈیوز بنائیں۔

Statista کی رپورٹ کے مطابق صرف 2024 کی آخری سہ ماہی میں یوٹیوب نے 95 لاکھ سے زائد ویڈیوز ہٹا دیں، جن میں زیادہ تر خودکار یا بار بار دہرایا گیا مواد شامل تھا۔

 1000 ویوز پر یوٹیوب کتنے پیسے دیتا ہے؟

یوٹیوب پر آمدنی ویور کے ملک، ویڈیو کے موضوع اور سیزن کے حساب سے مختلف ہوتی ہے۔ عام طور پر CPM (فی 1000 ویوز پر آمدنی) 0.50 سے 10 ڈالر تک ہو سکتی ہے، مگر اصل آمدنی (RPM) اس سے کم ہوتی ہے کیونکہ یوٹیوب اپنا حصہ کاٹتا ہے۔

 نیا جائزہ نظام اور اس کے اثرات

اب جب آپ کی ویڈیوز مونیٹائزیشن کی شرائط پوری کریں گی، یوٹیوب کا جائزہ نظام زیادہ سخت ہو جائے گا۔ اگر چینل کا مواد مصنوعی، بار بار دہرایا گیا، یا غیر معیاری سمجھا گیا تو اسے پارٹنر پروگرام سے نکال دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

AI ٹولز Statista مونیٹائزیشن یوٹیوب یوٹیوب پالیسی

متعلقہ مضامین

  • اب گوگل ویو 3 ساکت تصویر کو ویڈیو میں تبدیل کر سکتا ہے، نئی اپڈیٹ
  • واٹس ایپ کالز میں نیا فیچر شامل، رابطے مزید آسان اور دل چسپ
  • یوٹیوب کا مونیٹائزیشن پالیسی میں تبدیلی کا اعلان، کونسے صارفین کمائی سے محروم ہوسکتے ہیں؟
  • گورنر سندھ کا اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین کے انتظامات کرنے کا اعلان
  • یوٹیوب کی نئی پالیسی؛ پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • واٹس ایپ کا نیا فیچر، صارفین اپنا اسٹیٹس زیادہ افراد تک پہنچ سکیں گے
  • امریکا نے ایئرپورٹس پر اپنا تلاشی کا 20 سال پرانا ضابطہ ختم کردیا
  • آئی فون میں نئی اپڈیٹ: ’برہنہ‘ ویڈیو کالز ناممکن بنا دی گئیں
  • یوٹیوب کی نئی پالیسی: 15 جولائی سے بڑی تبدیلیاں کس لیے تباہ کن ہونگی؟