سکندر سلطان راجہ کا آج آخری دن ، نئے چیف الیکشن کمشنر کا معاملہ تاحال حل نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی ریٹائرمنٹ میں ایک روز باقی ، وزیراعظم شہبازشریف اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورتی عمل تاحال شروع نہ ہوسکا۔وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجیں گے،
اختلاف کی صورت میں تین تین نام کمیٹی کو بھیجے جائیں گے، اتفاق اور اختلاف کے باوجود چیف الیکشن کمشنر تعیناتی پارلیمانی کمیٹی ہی کرے گی۔نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی 45 روزمیں ہونا ضروری ہے، نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تک ریٹائرڈ الیکشن کمشنر ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا پانچ سالہ دور 24 جنوری کو مکمل ہوگا۔
سکولوں میں 9 دن کی چھٹیاں مگر کہاں ؟ طلباء کے لیے خوشخبری آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر
پڑھیں:
لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
امریکی شہر لاس اینجلس میں ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں میں اس وقت شدت دیکھی گئی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے علاقے میں وفاقی حکومت کے زیرانتظام موجود نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ مظاہرے گزشتہ روز اس وقت شروع ہوئے تھے جب ٹرمپ انتظامیہ نے علاقے میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر غیرملکی افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔
یہ بھی دیکھیے: امریکا جانا مشکل :امیگریشن پالیسی سخت کرنے کا بل کانگریس میں پیش
1965 کے بعد یہ پہلی دفعہ کسی امریکی صدر نے ریاست کے گورنر کی درخواست کے بغیر نیشنل گارڈ تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی صد کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناکر اسے مظاہرین کو مزید اشتعال دلانے کے سبب کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ کیلی فورنیا کے گورنر گیویون نیوسم نے اس اقدام کو بحران پیدا کرنے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے امریکی صدر کو لکھے ایک خط میں فیصلہ واپس لینے کا کہا۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں کا رُخ کیا ہے اور وفاقی فورس کی تعیناتی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے مظاہروں نے کے بعد کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں قریباً 2 ہزار نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو مظاہرین کے خلاف تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کا غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک چھوڑنے پر 1000 ڈالر دینے کا اعلان
مظاہروں کے درمیان مظاہرین کے کئی علاقوں میں وفاقی امیگریشن اہلکاروں کے ساتھ تصادم ہوا اور علاقے میں ٹریفک کے نظام میں بھی خلل پڑا۔ رپورٹس کے مطابق ٹرمپ حکومت نے امیگریشن حکام کو یومیہ 3 ہزار قانونی رہائش پذیر غیرملکیوں کے انخلا کا ہدف دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فسادات لاس اینجلس مظاہرے