ارش دیپ سنگھ کا بھارت کیلئے ٹی ٹوئنٹی میں بڑا کارنامہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر ارش دیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بھارت کے لیے ایک شاندار سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
کولکتہ میں انگلینڈ کے خلاف پانچ میچز کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں ارش دیپ سنگھ نے دو وکٹیں حاصل کرکے بھارت کی طرف سے اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز اپنے نام کیا۔
2022 میں بھارت کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے فاسٹ بولر نے 61 انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میچز میں 97 وکٹیں لے کر یہ اہم سنگ میل عبور کیا۔
اس سے قبل بھارت کے لیے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ اسپنر یوزویندر چہل کے پاس تھا، جنہوں نے 79 میچز میں 96 وکٹیں حاصل کیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔