وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدر کو باضابطہ تہنیتی خط ارسال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو باضابطہ طور پر صدارتی عہدہ سنبھالنے پر تہنیتی خط بھیج دیا ہے۔
اس سے قبل پیر کو نو منتخب امریکی صدر کی جانب سے حلف اٹھائے جانے کے بعد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک ٹویٹ میں تہنیتی پیغام میں صدارتی عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی تھی۔
وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ ’وہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کرامریکا اور پاکستان کی دیرینہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے متمنی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید لکھا کہ یہ 2 عظیم ملک برسوں سے اپنے لوگوں کے لیے خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کررہے ہیں اور ہم یہ تعاون مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو باقاعدہ تہنیتی خط بھیجا دیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بھی نئے امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کو مبارکباد کا پیغام پہنچایا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو امریکا کے 47 ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، حلف برداری کی تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی خارجہ پالیسی پر بہت کم بات کی تاہم انہوں نے امریکا کو اندرونی طور پر مستحکم کرنے کے لیے بے شمار سخت اقدامات اٹھانے کی بات کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار امریکی صدر ایکس پاکستان ترجمان تہنیتی خط دفتر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ سیکریٹری آف اسٹیٹ شہباز شریف نائب وزیر اعظم وزیر اعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار امریکی صدر ایکس پاکستان دفتر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کے لیے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔