ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان سیاسی مشاورت کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان سیاسی مشاورت کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز
ادیس ابابا(آئی پی ایس )ایتھوپیا اور پاکستان نے موجودہ دوطرفہ تعاون کومزید بڑھانے کیلئے سیاسی مشاورت کے حوالے سے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے ہیں۔ ایتھوپیا کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور اور پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ افریقہ ڈویژن حامد اصغر خان نے اپنے اپنے ممالک کی طرف سے یادداشت پر دستخط کئے۔
اس موقع پر،ایتھوپین وزیر مملکت نے کہا کہ ایتھوپیا زراعت، سرمایہ کاری، تجارت، ہوا بازی، صنعت اور سائنس، اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے ،سفیر حامد اصغر خان نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایتھوپین ایئرلائنز کی کراچی کے لیے براہ راست پرواز نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں کلیدی کرداراداکیاہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور پاکستان پاکستان کے
پڑھیں:
بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکن اور ترکیہ بنگلادیش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین مہمت آقِف یلماز کی قیادت میں ترکیہ کے پارلیمانی وفد نے ڈھاکا میں ملاقات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے سیکریٹری دفاعی صنعت کی بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں سے ملاقات
ترک وفد اور بنگلادیشی قیادت کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور انسانی بنیادوں پر تعاون کے فروغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
’دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے‘مہمت آقِف یلماز نے کہا کہ ترکیہ اور بنگلادیش کے درمیان دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے اتوار 2 نومبر کو کاکس بازار میں روہنگیا کیمپوں کے دورے کی تفصیلات بتائیں اور ترکیہ کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا جن میں ترک فیلڈ اسپتال اور مختلف این جی اوز کی کارروائیاں شامل ہیں۔
چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے روہنگیا مسلمانوں کی مسلسل معاونت پر ترکیہ کا شکریہ ادا کیا اور ترک سرمایہ کاروں کو بنگلادیش میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش عالمی منڈیوں کے لیے ایک ابھرتا ہوا مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ ہب بنتا جارہا ہے۔
’عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے‘پروفیسر یونس نے کہا کہ عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ لوگ صرف اس وجہ سے سزا بھگت رہے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں جنہیں شہریت سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ 8 برس سے کیمپوں میں پرورش پانے والے بچے تعلیم اور مواقع سے محروم ہورہے ہیں جس کے باعث مستقبل میں عدم استحکام جنم لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل ساحر شمشاد کی چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلۂ خیال
انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان اور خاتون اول امینہ اردوان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے بنگلادیش کے ساتھ انسانی اور ترقیاتی شعبوں میں مستقل یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ بنگلادیش دونوں ممالک کی خوشحالی اور مشترکہ مستقبل کے لیے ترکیہ کے ساتھ مل کر نئے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بنگلہ دیش پارلیمانی وفد ترکیہ چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس مہمت آقِف یلماز