فیض آباد دھرنے پر کمیشن بنا تو وہ بتاؤں گا وزیر دفاع جس کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے، حامد رضا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ وزیر دفاع کو علم ہونا چاہیے فیض آباد دھرنے پر گولیاں ان کی حکومت نے چلائی تھیں۔
اپنے بیان میں حامد رضا نے کہا کہ فیض آباد دھرنوں پر کمیشن بنانا چاہتے ہیں تو بنائیں میں بھی کمیشن میں جاؤں گا، اس کمیشن میں وہ وہ بتاؤں گا وزیر دفاع جس کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جو بھی جوڈیشل کمیشن بنانا چاہتے ہیں بنا لیں، کمیشن بنانا ہے تو پھر 14-2013 سے نہیں اصغر خان کیس سے کمیشن بنائیں، جہاں سے پاکستان کا سیاسی نظام گندا ہوا اس جڑ کو پکڑیں۔
انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری کی تحریک کے اوپر بھی جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، ہمارا مستقبل روشن ہے، باقی میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیر دفاع
پڑھیں:
افغان باشندے دوبارہ پاکستان آنا چاہیں تو ویزا لے کر آ سکتے ہیں: طلال چوہدری
وزیرِ مملکت طلال چوہدری---فائل فوٹووزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ افغان باشندے دوبارہ پاکستان آنا چاہیں تو ویزا لے کر آ سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو میں طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی کا نفاذ کیا ہے، جو بھی پاکستان آئے گا وہ ویزا لے کر قانونی دستاویزات کے ساتھ آئے گا، پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی نرم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کے تحت 8 لاکھ 57 ہزار 157 افراد کو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا گیا، پالیسی کے تحت واپس بھیجے گئے غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی ہے۔
وفاقی وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کر سکتا۔
طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک رضا کارانہ واپس جانے کی ہدایت کی، یکم اپریل سے ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوا، پروف آف رجسٹریشن کے حامل افغان باشندوں کو 30 جون تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ خود واپس لوٹ جائیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا ہے کہ جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کیے گئے ہیں، پاکستان کی افغان شہریوں کے لیے بہت نرم پالیسی ہے، نہایت احترام کے ساتھ افغان باشندوں کو گھر چھوڑ کر آ رہے ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ جس گھر میں افغان سٹیزن کارڈ اور پروف آف رجسٹریشن والے افراد ہیں ان کے انخلاء کی میعاد 30 جون تک بڑھائی ہے، افغان حکومت کی طرف سے ایک افغان خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی، تصدیق پر یہ خبر جھوٹ ثابت ہوئی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ افغان ہمارے مہمان تھے، ہمارے مہمان ہیں اور ان کو احترام سے واپس چھوڑ کر آ رہے ہیں، اس جدید دنیا میں مادر پدر آزادی ناممکن ہے، سعودی عرب، گلف، یورپین ممالک سے بہت شکایات ملی تھیں کہ پاکستان کے جعلی پاسپورٹ کے حامل افراد پکڑے گئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو افغان شہری واپس نہیں جاتے مقررہ ڈیڈ لائن میں انہیں پہلے مطلع کیا جاتا ہے پھر ریفیوجی سینٹرز میں رکھا جاتا ہے، بے دخلی سے قبل اسکروٹنی کی جاتی ہے، کھانا پینا چھت سب فراہم کیا جاتا ہے۔