بچوں کی گمشدگی کا سلسلہ نہ تھم سکا، پی آئی بی کالونی سے عبدالرحمن لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر ) بچوں کی گمشدگی کا سلسلہ نہ تھم سکا، پی آئی بی کالونی سے ایک اور بچہ لاپتا ہوگیا،اورنگی ٹاؤن کے مختلف علاقوں سے لاپتا ہونے والے دونوں بچوں کو پولیس کاروائی کے بعد ورثاء کے سپر دکر دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی بی کالونی فرقان آباد سے 10 سالہ عبدالرحمٰن لاپتا ہوگیا۔والدین نے دعوی کیا ہے کہ 10 سالہ عبدالرحمٰن گھر سے کھیلنے کے لیے نکلا تھا، لیکن واپس نہیں آیا، بچے کا ذہنی توازن درست نہیں ہے جب کہ پولیس کو بچے کے لاپتا ہونے کی اطلاع کردی گئی ہے۔ ادھر اورنگی ٹاؤن کے مختلف علاقوں سے 2 بچوں ایان اور مبشر کے مبینہ اغوا کا معاملہ پولیس نے حل کر لیا ۔پولیس نے بتایا کہ دونوں بچے اغوا نہیں بلکہ خودہی گھر سے نکلنے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے ،تاہم پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد دونوں بچوں کو والدین کے حوالے کردیا ہے ۔فرنٹیئر کالونی سے لاپتہ ہونیوالے 10 سالہ ایان کو پولیس نے اورنگی سے ڈھونڈ نکالا ، 10 سالہ ایان کا ذہنی توازن درست نہیں ہے گھر سے کھیلنے کیلئے نکلا اور گھر واپسی کا راستہ بھول گیا تھا۔ جبکہ پولیس نے کہا کہ گزشتہ روزفرنٹیئرکالونی سے لاپتہ ہونیوالا 10 سالہ مبشر بھی آگرہ تاج سے مل گیا تھا، مبشر گھر والوں کی ڈانٹ ڈپٹ سے ناراض ہوکرخود ہی چلا گیا تھا نامعلوم شہری کی اطلاع پر والدین کو ملا۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دونوں واقعات پرپولیس مزید تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-8
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر) ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، سرکاری ونجی اسپتال بھر گئے ،مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ ختم ہوگئی ، انتظامیہ اعداد وشمار بتانے اور عوام کی رہنمائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ،پچاس فیصد سے زائد لوگ گھروں پر علاج کرانا پر مجبور ہیں پکا قلعہ گلی نمبر 4 کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طلبا ہانیہ بنت شاہد رضوی ڈینگی کے سبب انتقال کرگئی اب تک ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری طور پر تعداد دودرجن تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد نجی کلنیکوں، اسپتالوں اور سرکاری اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں بیشتر کو مرض سے متعلق ٹھیک طرح سے آگاہی نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث کیسز خراب ہورہے ہیں مریضوں کی نصف تعداد گھروں پر جوسسز اور دیسی طریقے سے علاج کررہی ہے جبکہ محکمہ صحت کی کارکردگی بلکل ناقص ہے نہ تو ڈینگی سے روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدام کئے گئے ہیں نہ ہی عوام کی رہنمائی کی ہے جس کے باعث مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔