برطانیہ کا جاسوسی پر روس کو انتباہ، یوکرین میں پاور پلانٹ تباہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
یوکرین کے شہر زاپوریزیا پر روسی حملے میں عمارت کھنڈر بن گئی ہے
لندن؍کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو جاسوس جہاز کی مداخلت پر خبردار کردیا۔ برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی نے کہا کہ واقعہ بڑھتی ہوئی روسی جارحیت کی ایک اور مثال ہے، ہم جانتے ہیں کہ پیوٹن کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم اپنے ملک کی حفاظت کے لیے مضبوط اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جان ہیلی نے پارلیمان کو بھی آگاہ کہ رائل نیوی نے ایک روسی جاسوس جہاز کا سراغ لگایا جو برطانیہ کے پانیوں سے گزرا۔ ینٹرجہاز خفیہ معلومات اکٹھا کرنے اور برطانیہ کے اہم زیر آب انفراسٹرکچر کی نقشہ سازی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ جہاز پیر کے روز ملک کے ساحل سے تقریباً 45 میل دور برطانوی پانیوں میں داخل ہوجس کے بعد نگرانی کے لیے 2جہاز روانہ کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ روسی جہاز برطانوی پانیوں سے گزر کر شمالی سمندر میں چلا گیا۔واضح رہے کہ مغربی ممالک روسی جہاز کو انڈر واٹر کیبل بچھانے اور دیگر حساس انفراسٹرکچر کا نقشہ بنانے کے لیے استعمال ہونے والا جاسوس جہاز سمجھتے ہیں۔ دوسری جانب روس نے یوکرین کے شہر زاپوریزیا کو نشانہ بنایا ۔ ڈرون اور میزائلوں سے کیے جانے والے حملے میں توانائی کی ایک تنصیب کو تباہ کر دیا گیا۔ حملے میں بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچا ،جب کہ 20 ہزار سے زائد افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ایک شخص ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ۔ ادھر روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرین کے شہر خارکیف کے ایک گاؤں پر قبضہ کر لیا ۔ بیان میں کہا گیا کہ یوکرین کے 114 ڈرون کو مار گرایا گیا۔اس سے قبل یوکرین نے روس کے علاقے کرسک میں آپریشن جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ بیا ن میں کہا گیا کہ فوجیوں اور ہتھیاروں کے حراستی علاقوں، کمانڈ سینٹرز اور گوداموں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ناٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے یوکرین کے لیے حمایت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوکرین کے حملے میں کے لیے
پڑھیں:
ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔