ناردرن جم خانہ اور سندھ رعنا کلب پرکوارٹر فائنل میں
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی (اسپورٹس رپورٹر) ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کراچی کے زیر اہتمام ماسٹر آئل لبریکینٹ کے تعاون سے جاری ماسٹر آئل انٹر کلب کرکٹ ٹورنامنٹ میں گزشتہ روز نادرن جیمخانہ اور سندھ رعنا کرکٹ کلب اپنی اپنی حریف ٹیموں کو شکست دے کر کوارٹر فائنل میں پہنچ گئیں۔ ینگ فائٹر گراؤنڈ پر کھیلے گئے پہلے میچ میں نادرن جیمخانہ نے پریمیئر اسپورٹس کو 9 وکٹوں سے شکست دے دی۔ پریمیئر اسپورٹس پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 154 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔ ساحل آفریدی نے 5 چوکوں کی مدد سے 49، جواد خان نے 26 اور اسحاق اسلم نے 24 رنز بنائے۔ محمد اسد نے 16 رنز دیکر 3 جبکہ محمد ذکی اور رضوان خان نے 2-2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔جواب میں نادرن جیمخانہ نے ایک وکٹ کے نقصان پر مطلوبہ 156 رنز بنا لئے۔ رام روی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 10 چوکوں 5 چھکوں کی مدد سے 28 گیندوں پر ناقابل شکست 80، عبداللہ عالم نے 7 چوکوں 2 چھکوں کی مدد سے 41 اور عبداللہ خان نے 24 رنز ناٹ آئوٹ بنائے۔ لانڈھی جیمخانہ گراؤنڈ پر کھیلے گئے دوسرے میچ میں سندھ رعنا کرکٹ کلب نے ایئرپورٹ اسٹار کرکٹ کلب کو 70 رنز سے ہرا دیا۔ سندھ رعنا کرکٹ کلب نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 8 وکٹوں کے نقصان پر 254 رنز بنائے۔ زوھیب سعید نے 5 چوکوں 3 چھکوں کی مدد سے 64، شہر یار خان نے 7 چوکوں 3 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 63، اور طاہر خان نے 6 چوکوں ایک چھکے کی مدد سے 51 رنز بنائے۔ اسد اللہ، حافظ ساجد اور اسد علی شاہ نے 2-2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ جواب میں ایئرپورٹ اسٹار کرکٹ کلب 184 رنز بنا کر آوٹ ہوگئی۔ عابد علی نے 4 چوکوں کی مدد سے 63، میزان راہی نے 6 چوکوں کی مددسے 45 اور یاسر ابراہیم نے 20 رنز بنائے۔ بابر نواز نے 26 رنز دیکر 3 اور عاطف آفریدی نے 2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کرکٹ کلب
پڑھیں:
نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ٹارگیٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں۔
عاقب جاوید نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے مختصر مدت اور طویل مدت کے منصوبوں پر تففصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کوچ بنتے ہیں تو پھر آپ کو کھلاڑیوں کو عزت دینی ہوتی ہے یہ نہیں کہ آپ کسی کھلاڑی سے یہ توقع کریں کہ وہ آپ جیسا ہی کرے۔
عاقب جاوید کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یو اے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے کیونکہ وہ صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچ بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بحیثیت کوچ ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا ان کے لیے آسان فیصلہ نہ تھا انہوں نے یہ نئی ذمے داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں، جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہو گی آپ کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسےپُر کیا جائے، ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، اسی طرح ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا اور اسے وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا، اسی طرح سیالکوٹ میں انڈر 15 کا سیٹ اپ ہو گا، اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہو گی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کر رہے ہیں، میں نے خود کو 6 ماہ کا ٹارگیٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو، اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کر سکتے۔
Post Views: 5