Juraat:
2025-11-03@10:33:45 GMT

سندھ میں جنسی ہراسگی کی 7ہزارشکایات رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

سندھ میں جنسی ہراسگی کی 7ہزارشکایات رپورٹ

سندھ میں 7 سالوں میں جنسی ہراسگی کے 7 ہزار شکایات کا انکشاف ہوا ہے محکمہ سوشل ویلفیئر نے رپورٹ جاری کردی محکمہ سوشل ویلفیئر کی رپورٹ کے مطابق زیادہ واقعات کم عمر لڑکیوں اور لڑکوں کے ساتھ ہوئے دو ہزار اٹھارہ میں اٹھارہ واقعات دو ہزار انیس میں 422 واقعات رپورٹ ہوئے دو ہزار بیس میں 1841 واقعات دو ہزار اکیس میں 1669واقعات درج ہوئے دو ہزار بائیس میں ایک ہزار باون واقعات دو ہزار تئیس میں 890 واقعات اور دو ہزار چوبیس میں اٹھ سو بانوے واقعات ہوئے خواتین کی دو ہزار پانچ سو شکایات اور مردوں کی چار ہزار دو سو اسی شکایات ملیں محکمہ سوشل ویلفیئر نے ان شکایات پر قانونی کارروائی کی سب سے زیادہ پندرہ سو ستائیس شکایات ضلع جنوبی کراچی اور سب سے کم ستائیس شکایات سجاول اور ٹنڈوالہیار میں رپورٹ ہوئیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع

بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا

سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے سندھ پلگرم ویلفیئر آرگنائزیشن کا وفد ملاقات کررہاہے
  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • سندھ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے عارضی نتائج ویب سائٹ پر اپلوڈ