اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی اموات پر ہفتہ وار اجلاس ہوا، جس میں انسانی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیرِ اعظم نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف فوری کارروائی کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کا اعلان کیا، جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔ انہوں نے کہا، “انسانی اسمگلنگ میں ملوث انسانیت کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ تمام ادارے، بشمول وزارت خارجہ، انسانی اسمگلروں کی نشاندہی میں بھرپور کردار ادا کریں۔”

اجلاس کو غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی حادثے میں ملوث گروہوں، کی جانے والی گرفتاریوں، ایف آئی آرز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ اب تک 6 منظم انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کی نشاندہی کی گئی ہے، 12 ایف آئی آرز درج کی گئیں، 25 ملوث افراد کی نشاندہی ہوئی، جن میں سے 3 اہم افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مزید 16 مشتبہ افراد کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیے گئے ہیں، جبکہ مشتبہ گاڑیوں، بینک اکاؤنٹس، اور اثاثوں کی ضبطی پر بھی پیشرفت ہوئی ہے۔

وزیرِ اعظم نے تمام مشتبہ اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے۔ اجلاس میں بیرون ملک تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی، اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم نے اس دلخراش واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سانحہ پوری قوم کے لیے مغموم لمحہ ہے اور حکومت انسانی اسمگلنگ کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ کے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت قوانین پر عمل پیرا ہے:صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین، مؤثر اور جدید اقدامات پر عمل پیرا ہے۔صدر آصف زرداری نے انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 30جولائی کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن منایا جاتا ہے. تاکہ کمزور افراد کے تحفظ اور اس سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ 2025 کا موضوع ’انسانی اسمگلنگ منظم جرم ہے. استحصال کا خاتمہ کریں‘ واضح کرتا ہے کہ یہ جرم منظم نیٹ ورکس کے ذریعے کیا جاتا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ دنیا کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے جو لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے. غربت، تنازعات، لاعلمی اور غیر محفوظ ہجرت انسانی اسمگلنگ کے بنیادی اسباب ہیں۔انکا کہنا تھا کہ خواتین، بچے اور پسماندہ طبقات انسانی اسمگلنگ کے سب سے زیادہ متاثرہ گروہ ہیں، انسانی اسمگلر غیر محفوظ راستوں سے ہجرت کراتے ہیں جو ہر سال سینکڑوں قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بنتے ہیں۔صدر نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی تعاون، عوامی آگاہی اور مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں. پاکستان انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین، مؤثر اور جدید اقدامات پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی متعلقہ ایجنسیاں انسانی اسمگلرز کے نیٹ ورکس کو توڑنے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہیں.پاکستان عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسانی اسمگلنگ کے خاتمے اور انسانی استحصال سے پاک دنیا کے قیام کے لیے کوششیں کرتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، چینی کی قیمتوں میں خودساختہ اضافے پر سخت کارروائی کا حکم
  • لیبیا: بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 18 افراد ہلاک
  • وزیرِ اعظم کی زیر صدارت چینی کے معاملے پر اہم اجلاس، قیمتوں پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت
  • پاکستان انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت قوانین پر عمل پیرا ہے:صدر مملکت
  • حکومت شہریوں کی معاشی ترقی کیلئے بہترین مواقع پیدا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے، وزیراعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف کا انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر پیغام
  • لیبیا کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 18 ہلاک، 50 لاپتہ
  • وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کی زیر صدارت میں ڈریپ کی میڈیکل ڈیوائسز کی ڈیجیٹلائزیشن کا جائزہ اجلاس
  • نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار کا ترکیے کے وزیرخارجہ ہاقان فیدان سے ٹیلی فونک رابطہ
  • وزیر اعظم کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے جائزہ اجلاس