اپنے بیان میں ترجمان ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ بلوچستان کے غریب عوام کو علاج کی بلاتعطل فراہمی، حکومت، ینگ ڈاکٹرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا نصب العین ہونا چاہئے۔ اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ سرکاری ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافے اور الاؤنسز فراہم کرنے سے ہیلتھ کئیر کا نظام بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اپنے جائز حقوق کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی غریب عوام علاج کی مفت اور بہترین سہولیات کی فراہمی کا حق دار ہے۔ بلوچستان کے غریب عوام کو علاج کی بلاتعطل فراہمی، حکومت، ینگ ڈاکٹرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا نصب العین ہونا چاہئے۔ سرکاری ہسپتالوں میں علاج کا موجودہ نظام بہتر بنانے کیلئے کلیدی کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں صبح شام کام کرنے والے تمام فرض شناس ینگ ڈاکٹرز کو باور کراتے ہیں کہ ان کی لیڈرشپ ان کے تمام جائز حقوق پر کسی سے کسی قسم کا بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور اس کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گی۔

ترجمان نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کیلئے مستقل ملازمتیں، دس سالوں سے تعطل کا شکار ڈاکٹروں کا پروموشن، ملک کے دیگر صوبوں کے ڈاکٹروں کی برابر تنخواہیں، ہاؤس آفیسر اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں دیگر صوبوں کے تناسب سے اضافہ اور ماہانہ بنیادوں پر فراہمی، ڈاکٹروں کی رہائش کیلئے ہاسٹل، پوسٹ گریجویٹس کیلئے مزید پیڈ سلاٹس کی منظوری، سمیت ان تمام مسائل پر ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کی ہے، جنہیں حل کرنے سے بلوچستان میں ہیلتھ کیئر ڈلیوری کا نظام مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے پلیٹ فارم سے ملازمین کے حقوق کیلئے جاری حالیہ جدوجہد میں تمام ڈاکٹر کمیونٹی نے جس اتحاد، اتفاق اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا وہ بے مثال ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے کردار کو سامنے رکھتے ہوئے اور ملک بھر کے ینگ ڈاکٹرز کو ایک پلیٹ فارم پر منظم اور متحد کرنے کو موجودہ حالات میں انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔ وائی ڈی اے بلوچستان کی میزبانی میں ایسوسی ایشن پاکستان کا پہلا کنونشن بلوچستان میں کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جسکی تاریخ کا اعلان وائی ڈی اے پاکستان کی کابینہ کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز ڈاکٹروں کی نے کہا کہ

پڑھیں:

بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ

محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق ماڈل جیل میں نو عمر قیدیوں کیلئے سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اسکا مقصد نو عمر قیدیوں کو بالغ قیدیوں سے الگ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں نو عمر قیدیوں کے لئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کی بحالی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے علیحدہ جیل تعمیر کی جائے گی۔ ماڈل جیل میں سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اس منصوبے پر 75 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ جس کے کام کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ سینٹرل جیل کے قریب نئی عمارت تعمیر کی جائے گی، جو جدید سہولیات سے آراستہ ہوگی۔ ابتدائی طور پر سریاب روڈ پر عارضی جیل قائم کی جائے گی، تاکہ نو عمر افراد کو وہاں منتقل کیا جا سکے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کو بالغ مجرموں سے الگ رکھنے کیلئے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق سے صوبائی حقوق کیلئے باضابطہ خط و کتابت کا کہہ دیا
  • جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
  • پاکستان میں ہیلتھ کا بجٹ گیارہ سو 56 بلین روپے ہے، سید مصطفی کمال
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
  • جماعتِ اسلامی کے ’بد ل دو نظام’اجتماعِ عام میں بلوچستان سے لوگ شرکت کرینگے: مولانا ہدایت الرحمٰن
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ پتے میں پتھری ہے، سرجری کیلئے ہسپتال داخل ہوں، شاہ محمود قریشی
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری