پاکستان کی عالمی بینک کو سمارٹ میٹرنگ کی تنصیب میں سرمایہ کاری کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
وزیر توانائی اویس لغاری سے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائزر سے ملاقات کی۔ پاور ڈویژن اور ورلڈ بینک کے درمیان تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے توانائی اویس خان لغاری نے عالمی بینک کو سمارٹ میٹرنگ کی تنصیب میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
اس موقع پر وفاقی وزیربرائے توانائی اویس خان لغاری کا کہنا تھا کہ بجلی سہولت پیکج کی وجہ سے طلب میں سات فیصد اضافہ ہواہےاسمارٹ میٹرنگ سے شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے گا غیرمنصفانہ لوڈ منیجمنٹ بھی ختم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسمارٹ میٹرز گھریلو اور گرڈ سطح پر نصب کئے جا رہے ہیں اس کے مثبت نتائج سامنےآئے ہیں ڈسٹری بیوشن کمپنیاں جلد نجکاری کی لسٹ میں آرہی ہیں سی پی پی اے اب مزید کوئی معاہدے کرنے کی مجازنہیں ہوگی۔
عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر نے پاورڈویژن میں اصلاحات کی تعریف کی اورملاقات میں پاور ڈویژن اور عالمی بینک کے درمیان تعاون کے فروغ اور تکنیکی سطح پر تبادلہ خیال بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عالمی بینک بینک کے
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ، صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں گے
نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ ، سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا،نج کاری کمیشن
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے ، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے ، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے ۔