فرانس: گستاخ میگزین کے دفتر پر حملہ کرنے والے 6 پاکستانیوں کو قید
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
فرانس (مانیٹرنگ ڈیسک) گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین کے دفتر پر حملے کے الزما میں 6 پاکستانیوں کو قید کی سزائیں، پاکستانی ظہیر محمود نے میگزین چارلی ہیبڈو
کے دفتر پر 2020ء میں حملہ کیا تھا جس میں 4 افراد شدید زخمی ہوگئے تھے، چارلی ہیبڈو میگیزین پر حملہ کرنے والے پاکستانیوں کو 30 سال تک کی سزائیں سنائی گئیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حملے کے الزام میں آج جن پاکستانیوں کو قید کی سزائیں سنائی گئیں ان میں سے مرکزی ملزم ظہیر محمود کو 30 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ سزا مکمل ہونے کے بعد ظہیر محمود کو ملک بدر کردیا جائے گا اور فرانس میں داخلے پر تاحیات پابندی بھی ہوگی۔ 5 دیگر پاکستانیوں کو جن میں سے کچھ حملے کے وقت نابالغ تھے ظہیر محمود کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنے پر 3 سے 12 سال کی قید کی سزا سنائی گئی۔ ظہیر محمود کو حملے کے وقت معلوم نہیں تھا کہ اب اس مقام پر میگزین کا دفتر نہیں ہوتا۔ میگزن چارلی ہیبڈو کا دفتر 2015 میں ایک حملے کے بعد منتقل کردیا گیا تھا۔ چارلی ہیبڈو نے 10 سال قبل گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے۔ دفتر پر 2015ء میں بھی چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جس میں عملے کے 8 ارکان سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد متنازع میگزین نے اپنا دفتر تبدیل کرکے کہیں اور منتقل کردیا لیکن اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور 2020ء میں دوبارہ گستاخانہ شائع کیے تھے۔
فرانس
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستانیوں کو ظہیر محمود دفتر پر حملے کے قید کی
پڑھیں:
عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت کی درخواست خارج کردی۔ کیس کی سماعت جج منظر علی گل نے کی۔
پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ میاں محمود الرشید 9 مئی واقعات میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ملزم ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نہ صرف عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف بھڑکایا بلکہ فسادات پر بھی اکسایا۔ پراسیکیوشن نے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ میاں محمود الرشید کے خلاف 9 مئی سے متعلق چار الگ الگ مقدمات میں سزا سنائی جاچکی ہے، اور ان فیصلوں میں ان کے جرم کو ثابت قرار دیا جاچکا ہے۔
دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چونکہ ملزم کے خلاف سنگین نوعیت کے شواہد موجود ہیں اور پہلے ہی انہیں مختلف مقدمات میں سزا دی جاچکی ہے، اس لیے ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
یوں میاں محمود الرشید کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت نہ مل سکی اور وہ قانونی طور پر مزید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔