دنیا کی بہترین 375 جامعات میں ایک بھی پاکستانی نہیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے دنیا کے 115 ممالک کی 2 ہزار بہترین یونیورسٹیز کی فہرست برائے سال 2024ء-25ء جاری کردی جس میں پاکستان کی 47 جامعات بھی شامل ہیں۔حیران کن بات یہ ہے کہ دنیا کی بہترین 375 جامعات میں ایک بھی پاکستانی نہیں ہے۔ دنیا بھر کی جامعات کی درجہ بندی کے لیے ان کا تعلیمی، تحقیقی معیار اور
مجموعی کارکردگی کو بین الاقوامی معیارات کی بنا پر جانچا جاتا ہے۔ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی فہرست میں اس سال بھی مسلسل 9 ویں بار برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی براجمان ہے۔ پاکستان کی صرف ایک یونی ورسٹی 400 سے 500 تک کی جامعات میں جگہ بنا پائی۔اس کے علاوہ نسٹ یونی ورسٹی، ایئر یونی ورسٹی، کیپٹل یونی ورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، کامسٹس یونی ورسٹی، سکھرآئی بی اے اور فیصل آباد کی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی 600 سے 800 کے درمیان کے نمبرز پر ہیں۔لمز، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اور عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کا نمبر 801 سے 1000 کے درمیان ہے۔علاوہ ازیں پاکستان کی 12 جامعات 1001 سے 1200 کے درمیان جگہ بنانے میں کامیاب رہیں۔ایشیائی ممالک میں چین کی 2جامعات نے میدان مارا ہے جبکہ ایشیائی ممالک کی بہترین جامعات میں قائد اعظم یونی ورسٹی کا نمبر 121 واں ہے۔ اسی طرح ایشیائی ممالک کی بہترین جامعات کی فہرست میں نسٹ یونیورسٹی 152 نمبر پر ہے جبکہ کامسیٹس کا نمبر 157 ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جامعات میں یونی ورسٹی کی بہترین
پڑھیں:
پاکستان، بھارت ایٹمی طاقتیں، حملہ ہوا تو کھلی جنگ ہو گی، دنیا کو فکر مند ہونا چاہئے: خواجہ آصف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی برداری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہوگی۔ برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام مسترد کرتے ہوئے حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا انہیں امید ہے کہ یہ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ پاکستانی فوج دونوں جانب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سفارتی اقدامات کے درمیان کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ بھارت جس انداز میں پہل کرے گا، اسی انداز میں نپا تلا جواب دیا جائے گا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہاں مجھے ایسا ہی لگتا ہے، دو جوہری طاقتوں کے درمیان تصادم ہمیشہ تشویش ناک ہوتا ہے، اگر چیزیں غلط ہوتی ہیں تو اس تصادم کا المناک نتیجہ نکل سکتا ہے۔ جب خواجہ آصف سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس حملے کے لیے بھارت کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں تو انہوں نے نے جواب دیا کہ ’ہاں، ہاں، ہاں، بالکل۔ یقیناً وہ ایسے حالات پیدا کرتے ہیں‘۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔ ٹرمپ واحد عالمی طاقت کے سربراہ ہیں اور وہ دنیا بھر میں مختلف فلیش پوائنٹس پر مختلف جماعتوں سے بات کر رہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس صورتحال میں اگر عالمی طاقت مداخلت کر سکتی ہے اور اس صورت حال میں کسی قسم کی بہتری لاسکتی ہے تو یہ اچھا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بصورت دیگر اگر بھارت کی جانب سے کوئی پہل کی گئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے، ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔