Jasarat News:
2025-11-03@12:42:53 GMT

پیکا ایکٹ ترمیمی بل جمہوریت کیساتھ مذاق ہے، قادر مگسی

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے پیکا ایکٹ کے ترمیمی بل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکمران آمروں کی طرح ایسے بل پاس کرکے جمہوریت کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر قادرمگسی نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں کسی بھی قانون کو منظور کرنے سے پہلے اس پر بحث کی جاتی ہے اور عوام کی رائے
کو مدنظر رکھا جاتا ہے، مگر موجودہ حکمران رات کے اندھیرے میں ایسے قوانین تشکیل دے کر صبح ایوانوں سے پاس کرتے ہیں، جو آمریت کی علامت ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پیکا ترمیمی بل آزاد صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے مترادف ہے، اس ترمیم کے تحت اگر کوئی شخص حکمرانوں کی غلطیوں اور اقدامات پر تنقید کرتا ہے تو اس پر اس قانون کا استعمال کر کے اس کی آواز کو دبا دیا جائے گا اور انتقامی کارروائیاں کی جائیں گی۔ ڈاکٹر مگسی کا کہنا تھا کہ یہ قانون نہ صرف ملکی آئین بلکہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، جس کے ذریعے نہ صرف آزاد صحافت کو نقصان پہنچے گا بلکہ اظہار رائے کی آزادی کا حق بھی چھین لیا جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس قانون کو فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ دنیا بھر میں اظہار رائے کی آزادی کو بڑھایا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں اس کے برعکس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر مگسی نے کہا کہ سوشل میڈیا اور سٹریم میڈیا پر اگر کسی بھی خبر کی حقیقت مشکوک ہو تو اس کی تحقیقات کی جانی چاہیے اور الزام ثابت ہونے کے بعد کارروائی کی جانی چاہیے۔ مگر اس بل کے ذریعے حکمرانوں کی کوشش سچ کو دبانے کی ہے جو کہ جمہوریت کے خلاف ہے اور قابل مذمت ہے۔
قادر مگسی

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ

وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ رابطہ کیے گئے رہنماؤں میں مولانا فضل الرحمان، ایمل ولی خان، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ میں پرانے چہرے، علی امین اور سہیل آفریدی میں سے درست کون؟

وزیرِاعلیٰ کے مطابق تمام رہنماؤں سے صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں پائیدار امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل ایک مشترکہ جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ امن و امان سے متعلق پالیسی پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جا سکے۔

سہیل آفریدی کے مطابق اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام رہنماؤں کو باضابطہ طور پر مدعو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن ہم سب کا مشترکہ ہدف ہے۔

وزیرِاعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • ایشوریا رائے ایسا کیا کرتی ہیں کہ 52سال کی عمر میں بھی ان کے حسن کا چرچا برقرار ہے؟
  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • ڈیم ڈیم ڈیماکریسی (پہلا حصہ)
  • جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی