Jasarat News:
2025-07-26@09:28:29 GMT

پیکا ایکٹ ترمیمی بل جمہوریت کیساتھ مذاق ہے، قادر مگسی

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے پیکا ایکٹ کے ترمیمی بل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکمران آمروں کی طرح ایسے بل پاس کرکے جمہوریت کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر قادرمگسی نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں کسی بھی قانون کو منظور کرنے سے پہلے اس پر بحث کی جاتی ہے اور عوام کی رائے
کو مدنظر رکھا جاتا ہے، مگر موجودہ حکمران رات کے اندھیرے میں ایسے قوانین تشکیل دے کر صبح ایوانوں سے پاس کرتے ہیں، جو آمریت کی علامت ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پیکا ترمیمی بل آزاد صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے مترادف ہے، اس ترمیم کے تحت اگر کوئی شخص حکمرانوں کی غلطیوں اور اقدامات پر تنقید کرتا ہے تو اس پر اس قانون کا استعمال کر کے اس کی آواز کو دبا دیا جائے گا اور انتقامی کارروائیاں کی جائیں گی۔ ڈاکٹر مگسی کا کہنا تھا کہ یہ قانون نہ صرف ملکی آئین بلکہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، جس کے ذریعے نہ صرف آزاد صحافت کو نقصان پہنچے گا بلکہ اظہار رائے کی آزادی کا حق بھی چھین لیا جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس قانون کو فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ دنیا بھر میں اظہار رائے کی آزادی کو بڑھایا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں اس کے برعکس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر مگسی نے کہا کہ سوشل میڈیا اور سٹریم میڈیا پر اگر کسی بھی خبر کی حقیقت مشکوک ہو تو اس کی تحقیقات کی جانی چاہیے اور الزام ثابت ہونے کے بعد کارروائی کی جانی چاہیے۔ مگر اس بل کے ذریعے حکمرانوں کی کوشش سچ کو دبانے کی ہے جو کہ جمہوریت کے خلاف ہے اور قابل مذمت ہے۔
قادر مگسی

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان

---فائل فوٹو 

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہتھیار اٹھا لیے جائیں، آئین پاکستان ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے اور اس دائرے میں رہتے ہوئے بات کی جائے تو ہر مسئلے کا حل ممکن ہے، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا۔

کوئٹہ میں ینگ پارلیمنٹیرین فورم پاکستان کی صدر و رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار اور جنرل سیکریٹری، ایم این اے نواب زادہ میر جمال خان رئیسانی کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے پاکستان کے ساتھ الحاق کو شاہی جرگے نے اکثریتی رائے سے منظور کیا تھا، اس کے برعکس یہ بیانیہ کہ بلوچستان کا زبردستی الحاق ہوا حقائق سے انحراف ہے، ہمیں بلوچستان سے متعلق اس تاثر کو جو باہر رائج ہے، درست معلومات اور حقائق سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مخالف کوئی بھی بیانیہ، چاہے کتنا ہی مقبول ہو، محب وطن افراد کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ پنجابیوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بیڈ گورننس دہشتگردی کو تقویت جبکہ اچھی طرزِ حکمرانی ریاست کو مستحکم بناتی ہے، ہم بلوچستان میں گڈ گورننس کے فروغ کے لیے ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنا رہے ہیں۔

اس موقع پر وفد کے دیگر ارکان نے بھی اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے اور ریاست مخالف عناصر کو کامیابی نہیں ملے گی۔

اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ’چیف منسٹر یوتھ اسکل ڈویلپمنٹ اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروگرام‘ کے تحت 5 برسوں میں 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک روز گار فراہم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جون تک پروگرام کے پہلے مرحلے میں 150 نوجوان سعودی عرب جائیں گے، اس منصوبے کے لیے صوبائی حکومت نے ایک ارب 28 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کارکنان کو پاپو ایکٹ کے تحت دی گئی 6 ماہ کی سزا معطل
  • ہیڈ مرالہ، قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب، اوکاڑہ میں چھت گرنے سے میاں بیوی، بیٹی زخمی
  • رائے عامہ
  • سینیٹ اجلاس: قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی کیخلاف ہائیکورٹس کے حکم امتناع پر اظہار تشویش
  • فلسطینی ریاست سے متعلق فرانسیسی اعلان پر عالمی رائے منقسم
  • حماد اظہر کا والدہ کیساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار
  • برطانیہ: پاکستانی ہائی کمشنر کا بنگلا دیشی ہائی کمیشن کا دورہ، طیارہ حادثے پر اظہارِ تعزیت
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 متفقہ طور پر منظور  
  • قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا