لڑکی نے اغوا کا ڈراما رچا کر باپ کو 15 لاکھ کا نقصان کرادیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) پولیس نے والد سے اپنے ہی اغوا کا ڈراما رچا کر 15لاکھ تاوان وصول کرنے والے جوڑے کو بازیاب کرا کے مقدمہ درج کر لیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق 9 ماہ قبل کراچی سے اغوا ہونے والی لڑکی کے کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، لڑکی نے اغوا کا ڈراما رچا کر باپ کو 15 لاکھ روپے کا نقصان کرادیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مسفرہ اپنے دوست ولید کیساتھ نکاح کر کے پنجاب چلی گئی تھی، لڑکی کے والد کو دسمبر میں سوشل میڈیا پر 15 لاکھ روپے تاوان کا پیغام ملا، تاوان کی رقم اسٹیل ٹاؤن کے قریب وصول کی گئی۔پولیس کا اس کیس کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ مسفرہ اور ولید کو بازیابی کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کو الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ،عدلیہ سے امید وابستہ ہے
عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی،چیئرمین پی ٹی آئی کی گفتگو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیٔرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی آج سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے، کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔چیٔرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔