یوٹیلیٹی ا سٹور کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں ہوگا،رانا تنویر حسین
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد (کامرس ڈیسک ) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورکی تنظیم نو کے لیے کئی نجی کمپنیاں دلچسپی رکھتی ہیں، یوٹیلیٹی سٹور کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں ہوگا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے حوالے سے اپنی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شیزا فاطمہ نے اجلاس میں شرکت کی اور اہم تجاویز پیش کیں۔یوٹیلیٹی سٹورز کے حوالے سے وزیراعظم کی ہدایات پر عمل درآمد کے لئے مشاورت کی گئی۔یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کے عمل کو تیز کرنے کے لئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔یوٹیلیٹی سٹورز کے ملازمین اور آؤٹ لیٹس کی پروڈکٹیویٹی کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کی تنظیم نو کے لئے کئی نجی کمپنیاں دلچسپی رکھتی ہیں۔یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی سٹورز اجلاس میں کے لئے
پڑھیں:
وفاقی بجٹ پیش کیے جانے کی باضابطہ تاریخ کا اعلان کر دیا گیا
وفاقی بجٹ برائے سال 26-2025 پہلے 2 جون کو پیش کیا جانا تھا تاہم آئی ایم ایف سے پیش رفت کے بعد اس کی حتمی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
مشیر برائے وزارت خزانہ خرم شہزاد نے بجٹ سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ اس سے ایک روز قبل 9 جون کو اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا۔
بجٹ پیش کیے جانے سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وزیراعظم شہباز شریف کو آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق بریفنگ دیں گے اور بجٹ کے خدوخال پیش کریں گے۔واضح رہے کہ بجٹ کی تیاری کے لیے آئی ایم ایف کے ایک مشن نے نتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ دورے کی تکمیل کے بعد اعلامیہ جاری کرتے ہوئے نتھن پورٹر نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن میں اضافہ چاہتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلیے 3 تجاویز تیار کی گئی ، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھائی جائے گی۔
دوسری جانب حکومت کو مختلف طبقات کی جانب سے بجٹ سے متعلق تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔ایک نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے وفاقی حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز پیش کرتے ہوئے تاجر دوست اسکیم ختم کرنے، تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔