پاکستان شوبز کے مشہور اداکار فیروز خان کی والدہ نے بیٹے کے سجل علی سے تعلقات پر خاموشی توڑ دی۔

حالیہ دنوں فیروز خان کی والدہ صوفیہ ملک نے ایک یوٹیوب انٹرویو میں فیروز خان کی زندگی سے متعلق کئی باتوں کا انکشاف کیا، جن میں سجل علی کے ساتھ ان کے تعلق کا ذکر بھی شامل تھا۔

 ماضی میں فیروز خان اور سجل علی کی جوڑی کو مداحوں کی جانب سے بےحد پسند کیا گیا۔ دونوں نے ڈرامہ سیریل ’چپ رہو‘، ’گلِ رعنا‘، اور فلم ’زندگی کتنی حسین ہے‘ جیسے کامیاب پراجیکٹس میں ایک ساتھ کام کیا، لیکن ان کا نجی تعلق زیادہ عرصے تک برقرار نہ رہ سکا۔

صوفیہ ملک نے انٹرویو میں تصدیق کی کہ دونوں تعلق میں تھے لیکن یہ ان کے نصیب میں نہیں تھا، اور بعد میں دونوں نے راہیں جدا کر لیں۔

صوفیہ ملک نے اپنے بیٹے کی طلاق اور ان پر سابقہ اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے تشدد کے الزامات پر بھی بات کی۔ انہوں نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ چاہیں تو بہت کچھ کہہ سکتی ہیں، لیکن خاموش رہنا ہی بہتر سمجھتی ہیں۔

 ان کے مطابق معاشرے میں عمومی طور پر عورت کی بات کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، جبکہ مرد کو سخت جان سمجھا جاتا ہے، جو درست نہیں۔

فیروز خان کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کی طلاق کے وقت ’عورت کارڈ‘ کا استعمال کیا گیا، جس سے ان کے بیٹے کو نشانہ بنایا گیا، اور کسی نے ان کے حق میں بات نہیں کی۔ اس دوران ان کے خاندان نے کافی مشکلات کا سامنا کیا۔

صوفیہ ملک نے اعتراف کیا کہ اس وقت انہیں اور ان کے اہلخانہ کو یہ خوف لاحق تھا کہ شاید فیروز خان کا کیریئر ختم ہو جائے، لیکن خدا نے ان کے لیے راستے کھولے اور وہ مشکل وقت گزر گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیروز خان کی والدہ سجل علی

پڑھیں:

سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی۔ ایمل ولی

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ  سہیل آفریدی ٹکراؤ کی بجائے آئین و قانون کا راستہ اپنائیں،سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی۔ بیان میں ایمل ولی نے کہا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کا ٹکراؤ کی طرف جانا خیبر پختونخوا کے عوام کے حق میں نہیں ہے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھے شخص کی جانب سے ذمہ داری کا احساس لازم ہے، وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام اور ریاست کے بیچ فاصلے کم اور بداعتمادی ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات اسی طرح رہے تو آخر ہمارے صوبے کا مستقبل کیا ہوگا؟ سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی، وزیراعلیٰ ٹکراؤ کی بجائے آئین و قانون کا راستہ اپنائیں اور صوبے کے لیے بھی کچھ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آ رہی ہے: رانا ثنااللہ نے تصدیق کردی
  • قومی کرکٹر حسن نواز کے گھر بیٹے کی پیدائش
  • چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی والدہ کاانتقال
  • جیکب آباد میں بھی ڈینگی بے قابو، 3مریضوں میں وائرس کی تصدیق
  • گووندا اچھے بیٹے اور بھائی تو ہیں لیکن خاوند نہیں، اگلے جنم میں شوہر کے طور پر نہیں چاہتی؛بیوی سنیتا
  • 22 سال کی عمر میں گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا، ماں سے کہا میں آزاد زندگی گزاروں گی، انزیلہ عباسی
  • پاکستان‘ ترکیے اورآذربائیجان 3 ملک ہیں لیکن ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں‘ وزیر اعظم
  • قانون،کیا صرف غریبوں کے لیے؟
  • سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی۔ ایمل ولی
  • شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ