محکمہ کھیل سندھ نیشنل گیمز کی تیاری نہ کرسکا ،تاخیر کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی (اسپورٹس رپورٹر )سندھ کا محکمہ کھیل نیشنل گیمز کی تیاریاں وقت پر کروانے میں ناکام ہوگیا جس کے باعث نیشنل گیمز تاخیر کا شکار ہوگئے۔ذرائع کے مطابق محکمہ کھیل سندھ نیشنل گیمز کی تیاریاں نہ کرسکا جس کے باعث نیشنل گیمز فروری کے بجائے مئی میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے نیشنل گیمز کی ایگزیکٹو کمیٹی اور اسپورٹس کمیشن کا اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا۔خیال رہے کہ سندھ حکومت نے نیشنل گیمز فروری میں کرانے کا اعلان کیا تھا تاہم گرانٹ کی منظوری میں تاخیر اور گرائونڈ تیار نہ ہونے کی وجہ سے نیشنل گیمز مئی میں شیڈول کیے گئے ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نیشنل گیمز کی
پڑھیں:
پی اے سی اجلاس، اختیارات سے تجاوز پر محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کا افسر معطل
کراچی:سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے اختیارات سے تجاوز کرکے محکمے کے سیکریٹری کے بجائے آڈٹ ورکنگ پیپرز پر دستخط کرنے والے محکمہ کالج ایجوکیشن کے سیکشن افسر جنرل ایڈمنسٹریشن کو معطل کردیا۔
پی اے سی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نثار کھوڑو کی صدارت میں سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا، جس میں محکمہ کالج ایجوکیشن کے ورکس سروسز کے متعلق 2024-2025 کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ کالج ایجوکیشن ورکس کے افسران کی جانب سے مکمل آڈٹ پیراز کے متعلق ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر برہمی اور افسران کی کارکردگی پر عدم اعتماد اور آڈٹ کے ورکنگ پیپرز پر محکمے کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر (سیکریٹری) کے دستخط کے بجائے محکمے کے سیکشن افسر جنرل اور ڈی ڈی او کے دستخط موجود ہونے پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر کمیٹی کے رکن قاسم سراج سومرو نے استفسار کیا کہ آڈٹ کے ورکنگ پیپرز پر سیکریٹری کے بجائے سیکشن افسر نے دستخط کیوں کیے ہیں،آڈٹ ورکنگ پیپرز پر دستخط کرنے کا مجاز محکمے کا سیکریٹری ہے سیکشن افسر یا ڈی ڈی او نہیں ہے۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے محکمے کے سیکریٹری کے بجائے سیکشن افسر نے آڈٹ کے کاغذات پر دستخط کرکے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
پی اے سی نے اختیارات سے تجاوز کرکے محکمے کے سیکریٹری کے بجائے آڈٹ ورکنگ پیپرز پر دستخط کرنے والے محکمہ کالج ایجوکیشن کے سیکشن افسر جنرل ایڈمنسٹریشن اور ڈی ڈی او غلام مصطفی کو معطل کردیا اور محکمے کے سیکریٹری کو حکم دیا گیا کہ پی اے سی کے لیے کسی 19 ویں گریڈ کے ایڈیشنل سیکریٹری کو فوکل پرسن نامزد کیا جائے۔