سمارٹ فون اسمگلنگ میں پی آئی اے کے مزید 5ملازمین کو معطل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2025 )پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی دبئی سے ملتان آنے والی پرواز پی کے 222 سے کسٹمز حکام کی جانب سے 78 اسمارٹ فونز کی برآمدگی کے بعد ایئر لائن کے مزید 5 ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے. رپورٹ کے مطابق یہ پیشرفت قومی ایئرلائنز کے دو فلائٹ اٹینڈنٹس کی اسمارٹ فونز کی اسمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں برطرفی کے ایک روز بعد سامنے آئی اگرچہ کسٹم حکام نے پی آئی اے کے پانچ ملازمین کے قبضے سے فونز برآمد کرنے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت ان کے خلاف درج مقدمے میں ضبط شدہ اشیا کی قیمت واضح نہیں کی گئی ہے.
(جاری ہے)
ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹمز حکام کی جانب سے معمول کی چیکنگ کے دوران جدید اسمارٹ فونز برآمد ہونے پر پی آئی اے انتظامیہ نے 2 خواتین ہوائی میزبان سمیت 5 ملازمین کو معطل کرکے شوکاز نوٹسز بھی جاری کر دیئے ہیں ترجمان پی آئی اے کے مطابق ایئرلائن انتظامیہ نے کیبن کریو کے تمام 5 ارکان کی معطلی اور انہیں نوٹسز جاری کرنے کے علاوہ مزید تحقیقات کے لیے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی شروع کردی ہے. انہوں نے کہا کہ ایئرلائن انتظامیہ اپنے ملازمین کی جانب سے کسی بھی غیر اخلاقی اقدام کو برداشت نہیں کرے گی اور جرم ثابت ہونے کی صورت میں کمپنی کی پالیسی کے مطابق ملازمین کے خلاف سخت تادیبی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ سامان کی برآمدگی کے بعد کسٹم حکام نے عملے کے تمام پانچ ارکان کو ایئرپورٹ سے باہر جانے کی اجازت دے دی ہے تاکہ قانونی کارروائی کی جاسکے. ذرائع نے کہا کہ کسٹم حکام نے دواسٹیورڈیسز سے 24 اسمارٹ فونز قبضے میں لیے جب کہ اس حوالے سے خفیہ اطلاعات تھیں کہ ان کے پاس بڑی تعداد میں اسمارٹ فونز موجود ہیں بعد ازاں ہوٹل سے ایک سینئر پرسر اور دو فلائٹ اسٹیورڈز کو واپس بلایا گیا جن کے پاس سے مزید 54 اسمارٹ فونز برآمد ہوئے. پی آئی اے کی انتظامیہ اور ڈسپلن ڈویژن نے ملوث ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے حق دفاع کے تحت تین روز کے اندر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے اسمارٹ فونز کی اسمگلنگ میں ملوث عملے کو اس بات سے بھی آگاہ کردیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے مقررہ وقت میں تحریری طور پر جواب نہیں دیا تو یہ تصور کیا جائے گا کہ ان کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور انہیں خود پر لگائے گئے تمام الزامات قبول ہیں بعد ازاں ان کے خلاف پی آئی اے سی ایل کے قواعد کے مطابق مزید کارروائی بھی کی جائے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسمارٹ فونز ملازمین کو ان کے خلاف پی آئی اے کے مطابق
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔