ٹرمپ نے بغیر نوٹس دیے اہم ایجنسیوں کے 17 انسپکٹرز جنرلز کو برطرف کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایک درجن سے زائد اہم سرکاری اداروں کے آزادنہ حیثیت میں کام کرنے والے انسپکٹر جنرل کو برطرف کر دیا۔
امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ نے اس معاملے سے واقف افراد کا نام ظاہر کیے بغیر حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جن ایجنسیوں کے حکام کو برطرف کیا گیا ان میں دفاع، ریاست، نقل و حمل، سابق فوجیوں کے امور، ہاؤسنگ اور اربن ڈیولپمنٹ، داخلہ اور توانائی کے محکمے شامل ہیں۔
نیویارک ٹائمز نے کہا کہ برطرفی کے احکامات نے 17 ایجنسیوں کو متاثر کیا لیکن محکمہ انصاف کے انسپکٹر جنرل مائیکل ہورووٹز برطرفی سے محفوٖظ رہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ برطرفی کے احکامات بظاہر ان وفاقی قانون کی خلاف ورزی لگتے ہیں جن کے تحت کانگریس کو انسپکٹر جنرل کو برطرف کرنے کے ادارے سے متعلق 30 دن کا نوٹس موصول کرنا ہوگا۔
وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر رپورٹس پر رد عمل دینے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
انسپکٹر جنرل ایک آزاد عہدہ ہے جو ضیاع، فراڈ اور اختیارات کے غلط استعال سے متعلق آڈٹ، تحقیقات اور الزامات کے حوالے سے کام کرتا ہے، انہیں صدر یا متعلقہ ایجنسی کا سربراہ ہٹایا جا سکتا ہے اور اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ انہیں کس نے نامزد یا مقرر کیا۔
برطرف کیے جانے والوں میں سے زیادہ تر کو ٹرمپ کے 2017-2021 کے پہلے دور میں مقرر کیا گیا تھا، واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ متاثرہ افراد کو وائٹ ہاؤس عملے کے ڈائریکٹر کی جانب سے ای میلز کے ذریعے فیصلے سے مطلع کیا گیا تھا کہ انہیں فوری طور پر برطرف کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انسپکٹر جنرل کو برطرف
پڑھیں:
چیف سیکریٹری سندھ نے تاریخی عمارت خارس ہاؤس گرائے جانے کا نوٹس لے لیا
چیف سیکریٹری سندھ نے کلفٹن روڈ پر تاریخی عمارت ’خارس ہاؤس‘ گرائے جانے کا نوٹس لے لیا۔
چیف سیکریٹری آصف شاہ نے کمشنر کراچی کو تحقیقات کرکے 72 گھنٹے میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ نے ہدایت کی خارس ہاؤس گرائے جانے کے معاملے میں بے ضابطگی سامنے آنے پر ذمے دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکریٹری ثقافت اور ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) تحقیقات میں معاونت کریں۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف شاہ نے یہ بھی کہا کہ ثقافتی اور تاریخی ورثے کا تحفظ انتہائی اہم ہے۔