پیپلز پارٹی کا نواز شریف سے براہ راست رابطے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مابین مذاکرات ڈیڈ لاک کے شکار ہیں، جس کی وجہ سے پی پی نے میاں نواز شریف سے براہ راست رابطے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پیپلز پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آصف زرداری نواز شریف سے رابطہ کریں گے، ان کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو کی بھی نواز شریف سے ملاقات کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے نواز شریف سے رابطہ کر رہی ہے، انھیں وفاقی حکومت سے متعلق پی پی کے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع پی پی کے مطابق پیپلز پارٹی نواز شریف سے مطالبات پورا کرنے کا مطالبہ کرے گی، اور ان سے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا، کیوں کہ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی پی وزیر اعظم شہباز شریف سے مکمل طور مایوس ہو چکی ہے۔
پی پی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تحریری معاہدے پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہے ہیں، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا سے متعلق تحفظات بدستور موجود ہیں، پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت سے متعلق بھی سنگین تحفظات ہیں۔
واضح رہے کہ پی پی کو وفاق میں تعیناتیوں اور قانون سازی سے متعلق تحفظات ہیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کے تنخواہ دار طبقے نے 6 ماہ میں کتنا ٹیکس ادا کیا؟ اہم انکشاف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نواز شریف سے پیپلز پارٹی
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے پیپلزپارٹی کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل آگیا۔ صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی۔؟ انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے فلسفے اور دکھ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الحمدللہ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ہر قسم کی مدد اپنے وسائل سے کر رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ میں ابھی سیلاب سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک سے امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ سیلاب متاثرین کی طرف موڑ دیا ہے، مریم نواز نے وفاق سمیت کسی بھی تنظیم کی طرف مدد کے لئے نہیں دیکھا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے لوگوں کو سندھ کے لوگوں کی فکر کرنی چاہئے، 2022ء کے سندھ کے سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں۔