ترمیم شدہ پیکا ایکٹ سے مسائل مزید بڑھیں گے، وجیہ الدین
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی (پ ر) عام لوگ اتحاد کے رہنما وجیہ الدین احمد نے پیکا ایکٹ کو متنازع قانون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترمیم شدہ پیکا ایکٹ سے مسائل مزید بڑھیں گے۔ قانون کا مقصد چند افراد کو تحفظ فراہم کرنا ہے، لیکن جو باتیں ہوا کرتی تھیں وہ اب بھی ہوں گی۔ پیکا ایکٹ 2017ء میں ن لیگ کی حکومت لے کر آئی تھی، پھر جب یہ اپوزیشن میں چلے گئے اور زیر عتاب آئے تو انہوں نے کہا کہ ہم سے غلطی ہوگئی، اور کہا کہ حکومت میں آکر اس قانون کو ختم کردیں گے۔ مگر حکومت میں آنے کے بعد پیکا ایکٹ کو مزید بگاڑ دیا۔ اس میں اظہارِ آزادی رائے کو ملحوظ خاطر رکھنے کے لیے وعدے کے باوجود صحافیوں سے مشاورت نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیکا ایکٹ کا مقصد اداروں کا تحفظ نہیں ہے۔ بلکہ ان ادارہ کے افراد، جو غلط کام کر رہے ہیں ان کا تحفظ ہے۔ موجودہ حکومت کو عوام کے مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔ پیکا جیسے قوانین اور انٹرنیٹ بندش سے صرف ملک میں مخالفین کی آواز کو کسی حد تک دبایا جاسکتا ہے۔ 3 سال کی سزائیں اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ
پڑھیں:
پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قمیت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو قمیتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔
محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ عدالت عالیہ نے کہا محکمہ زراعت کی رپورٹ کے مطابق گندم کی فی من لاگت 3533 روپے ہے۔
عدالت عالیہ نے کہا سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ صدر کسان بورڈ نے گندم کی قمیت مقرر نہ ہونے پر 8 اپریل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔