Express News:
2025-11-03@12:41:01 GMT

سوڈان میں اسپتال پر ڈرون حملہ، 67 افراد جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

DARFUR:

سوڈان کے دارفر ریجن میں الفشر کے علاقے میں قائم اسپتال میں ڈرون حملے میں مریضوں سمیت 67 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقامی سماجی کارکنوں اور اسپتال ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ اسپتال میں ہونے والے ڈرون حملے میں 67 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈرون حملہ گزشتہ روز کیا گیا تھا اور 37 افراد اسی وقت جاں بحق ہوگئے تھے اور اب مزید زخمی دم توڑ گئے ہیں اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 67 ہوگئی ہے۔

خطے کے گورنر مینی مناوی نے ایکس پر خون سے لت پت لاشوں کی تصاویر جاری کیں اور کہا کہ ڈرون حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 70 سے زائد مریض جاں بحق ہوگئے ہیں۔

سوڈان میں پیراملیٹری آر ایس ایف اور سرکاری فورسز کے درمیان مسلح لڑائی جاری ہے تاہم اس حملے کے حوالے سے تاحال وضاحت نہیں ہوئی کہ کس فریق نے حملہ کیا تھا۔

آر ایس ایف نے سوڈان کی فوج سے اپریل 2023 میں شروع ہونے والی لڑائی میں مغربی خطہ دارفر کا تقریباً مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

شمالی دارفر کے دارالحکومت الفشر کو آر ایس ایف کے اہلکاروں نے گھیرے میں لے  رکھا ہے تاہم سوڈانی فوج کے حمایت یافتہ مسلح گروپس ان فورسز کو علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں اور تمام حملے پسپا ہو رہے ہیں۔

سوڈان میں جاری اس لڑائی کے دوران الفشر میں طبی مراکز تباہ کردیے گئے ہیں اور ڈاکٹر ود آؤٹ بارڈرز نے بیان میں کہا تھا کہ رواں ماہ سعودی اسپتال واحد طبی مرکز ہے جہاں سرجیکل سہولت دستیاب ہے۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پورے ملک میں 80 فیصد اسپتالوں میں لڑائی کی وجہ سے سہولیات ناپید ہوچکی ہیں۔

دوسری جانب دونوں فورسز کی اس خوف ناک لڑائی میں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں، لاکھوں افراد اپنے علاقوں سے ہجرت کرگئے ہیں اور آبادی کی ایک بڑی تعداد خوراک جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہوگئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیں اور

پڑھیں:

سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-01-25
خرطوم (مانیٹرنگ ڈیسک) سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل کو قتل کردیا گیا‘ ہزاروں افراد محصور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات ہوئے۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زاید افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن ہزاروں اب بھی محصور ہیں۔ جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سیکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زاید ہلاکتیں ہوئی ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام آخری اطلاعات تک جاری تھا۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زاید افراد بے گھر اور ہزاروں ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔یہ واقعات پانچ دن بعد پیش آ رہے ہیں جب ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے الفاشر پر قبضہ کر لیا تھا۔اپریل 2023 سے سوڈانی فوج کے ساتھ جاری جنگ کے دوران آر ایس ایف نے 18 ماہ کے محاصرے کے بعد بالآخر دارفور کے اس آخری فوجی گڑھ پر قبضہ کر لیا۔ کئی عینی شاہدین کے مطابق تقریباً 500 شہریوں اور فوج کے ساتھ منسلک اہلکاروں نے اتوار کے روز فرار کی کوشش کی مگر زیادہ تر کو آر ایس ایف اور اس کے اتحادیوں نے قتل یا گرفتار کر لیا۔رپورٹس کے مطابق دارفور میں زیادہ تر غیر عرب نسلوں کے لوگ آباد ہیں، جو سوڈان کے غالب عرب باشندوں سے مختلف ہیں۔اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق آر ایس ایف کو متحدہ عرب امارات سے ہتھیار اور ڈرون فراہم کیے گئے، تاہم اماراتی حکام نے بیان میں اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسی کسی بھی حمایت کے الزام کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔دوسری جانب فوج کو مصر، سعودی عرب، ایران اور ترکیہ کی حمایت حاصل ہے۔ الفاشر پر قبضے کے بعد آر ایس ایف نے دارفور کے تمام 5 صوبائی دارالحکومتوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، جس سے ملک عملاً مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • دیر لوئر، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • دیر لوئر: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق