سوڈان میں اسپتال پر ڈرون حملہ، 67 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
DARFUR:
سوڈان کے دارفر ریجن میں الفشر کے علاقے میں قائم اسپتال میں ڈرون حملے میں مریضوں سمیت 67 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقامی سماجی کارکنوں اور اسپتال ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ اسپتال میں ہونے والے ڈرون حملے میں 67 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈرون حملہ گزشتہ روز کیا گیا تھا اور 37 افراد اسی وقت جاں بحق ہوگئے تھے اور اب مزید زخمی دم توڑ گئے ہیں اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 67 ہوگئی ہے۔
خطے کے گورنر مینی مناوی نے ایکس پر خون سے لت پت لاشوں کی تصاویر جاری کیں اور کہا کہ ڈرون حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 70 سے زائد مریض جاں بحق ہوگئے ہیں۔
سوڈان میں پیراملیٹری آر ایس ایف اور سرکاری فورسز کے درمیان مسلح لڑائی جاری ہے تاہم اس حملے کے حوالے سے تاحال وضاحت نہیں ہوئی کہ کس فریق نے حملہ کیا تھا۔
آر ایس ایف نے سوڈان کی فوج سے اپریل 2023 میں شروع ہونے والی لڑائی میں مغربی خطہ دارفر کا تقریباً مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
شمالی دارفر کے دارالحکومت الفشر کو آر ایس ایف کے اہلکاروں نے گھیرے میں لے رکھا ہے تاہم سوڈانی فوج کے حمایت یافتہ مسلح گروپس ان فورسز کو علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں اور تمام حملے پسپا ہو رہے ہیں۔
سوڈان میں جاری اس لڑائی کے دوران الفشر میں طبی مراکز تباہ کردیے گئے ہیں اور ڈاکٹر ود آؤٹ بارڈرز نے بیان میں کہا تھا کہ رواں ماہ سعودی اسپتال واحد طبی مرکز ہے جہاں سرجیکل سہولت دستیاب ہے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پورے ملک میں 80 فیصد اسپتالوں میں لڑائی کی وجہ سے سہولیات ناپید ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب دونوں فورسز کی اس خوف ناک لڑائی میں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں، لاکھوں افراد اپنے علاقوں سے ہجرت کرگئے ہیں اور آبادی کی ایک بڑی تعداد خوراک جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیں اور
پڑھیں:
امریکی پابندیوں پر ردعمل‘ سوڈان کا براہِ راست روابط پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-19
خرطوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوڈان نے امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے سوڈانی افراد اور اداروں پر عائد پابندیوں پر ردعمل میں براہِ راست روابط کے ذریعے مسائل حل کرنے پر زور دیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق سوڈان کی وزارتِ خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا کہ اس طرح کے یک طرفہ اقدامات مطلوبہ اہداف کے حصول میں مددگار نہیں جن میں سوڈان میں امن کا قیام اور عالمی امن و سلامتی کا تحفظ شامل ہے۔بیان میں کہا گیا کہ سوڈانی حکومت اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ بحرانوں کو حل کرنے کا بہترین طریقہ براہِ راست رابطہ ہے، نہ کہ ان قیاس آرائیوں پر انحصار کرنا جو ایسے سیاسی ایجنڈے رکھنے والے فریقین پھیلاتے ہیں جو سوڈانی عوام کے مفاد میں نہیں ہیں۔ بیان میں زور دیا گیا کہ سوڈان میں امن کا قیام بنیادی طور پر سوڈانی عوام کا معاملہ ہے جو تمام طبقات کی امنگوں پر مبنی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ سوڈانی حکومت امن کے حصول کی ذمے دار ہے اور یہ مقصد تمام ذرائع سے پورا کیا جائے گا، جن میں قومی خودمختاری کے احترام کے دائرے میں رہ کر تمام فریقین سے بات چیت اور مشترکہ اقدامات شامل ہیں۔ یاد رہے کہ جمعہ کے روز امریکا نے سوڈانی وزیر خزانہ جبریل ابراہیم اور البرا بن مالک بریگیڈ نامی ایک مسلح گروہ پر پابندیاں عائد کیں جو سوڈانی فوج کے ساتھ مل کر لڑ رہا ہے۔