میرپور ماتھیلو:پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کارروائیاں تیز
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
میرپور ماتھیلو (نمائندہ جسارت) ایس ایس پی گھوٹکی ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو کی خصوصی ہدایت پر پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں تیز، ڈی ایس پی گھوٹکی رانا نصراللہ نے ایس ایچ او تھانہ اے سیکشن گل محمد مہر کے ہمراہ تھانہ اے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ خفیہ ذرائع کے ذریعے اطلاع ملی کہ بدنام زمانہ ڈکیت بخت سندرانی اپنے گینگ کے ہمراہ ایک جگہ پر موجود ہے، اطلاع ملتے ہی ہم نشاندہی والی جگہ پہنچے تو ڈکیت/ ملزمان نے ہم پر فائرنگ شروع کر دی، ہم نے بھی اپنے بچاؤ میں جوابی فائرنگ کی، فائرنگ کے تبادلے میں ڈکیت/ ملزم عمران علی ولد شاہ میر واسو کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم اپنے گروہ کے ہمراہ کئی افراد کو دھمکیاں دے کر بھتا مانگتا اور وصول کرتا تھا، گرفتار ملزم اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ موٹر سائیکل چوری کرتا ہے، ڈکیت اپنے دیگر ساتھی ملزمان کے ہمراہ قادر پور شہر میں صحافی عبدالرشید بھٹو کو اکثر بھتا دینے کے لیے زور بھرتا تھا۔ گزشتہ روز بھی اپنے دیگر ساتھی ملزمان سمیت قادر پور شہر میں عبدالرشید بھٹو کے گھر جا کر اس سے بھتا طلب کیا تھا اور اسے دھمکیاں دے کر کہا کہ اگر تم نے بھتا نہ دیا تو قتل کر دیں گے، گرفتار ملزم اپنے دیگر ساتھی ڈکیت ملزمان کے ہمراہ قادر پور شہر میں دہشت پھیلانے کے لیے ہوائی فائرنگ کرتے رہتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔