حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) مسلم لیگ فنکشنل حیدرآباد کے جنرل سیکرٹری رفیق مگسی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیسکو رینجرز اور پولیس کی مدد سے سفید پوش شہریوں کو جس طرح تنگ کررہے ہیں، اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، کئی سال کے ڈیڈکشن بل کے پیسے ایک دن میں شہریوں سے وصول کرنے کے لیے صارفین کی جس طرح عزت نفس مجروح کر رہے ہیں اور بلاجواز بغیر ایف آئی آر صارفین کی گرفتاری اور ان کے فیملیز کو ہراساں کرنے اور میٹر اُتار کے لے جانا اور ڈیڈیکشن بل ایک دن میں وصول کرنے اور حیسکو اپنی نااہلی کرپشن چھپانے کا بہانا ڈھونڈ رہا ہے، بجلی چوری میں خود حیسکو عملہ ملوث ہے، ایس ڈی او اور بڑے افسران سیٹ حاصل کرنے کے لیے رشوت دے کر پوسٹنگ لیتے ہیں، کیا وہ حیسکو افسران کرپشن نہیں کرے تو اور کیا کریں گے؟ پہلے حیسکو اپنا قبلہ درست کرے، اس کے بعد نادہندگان سے وصولی کرے، ڈیڈکشن اور بلنگ نے صارفین کو بڑی پریشانی میں مبتلا کیا ہے، بغیر رشوت ڈیڈکشن بل معاف نہیں ہوتے، حیسکو لائن لاسز چھپانے کے لیے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور ڈیڈکشن کا سہارا لیتی ہیں جو صارفین پر بوجھ ڈال کر حیسکو خود کو بری ذمہ ہو کر بلا جواز حیدرآباد کی عوام کو ذہنی کیفیت میں مبتلا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان کا شکوہ

اڈیالہ جیل کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور فیملی سے ملاقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ پولیس نے جیل سے ڈیڑھ کلومیٹر دور ہی ہمیں ناکہ لگا کر روک لیا تاکہ حکام یہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی، عورتوں سے کیا خوف ہے؟ ہم تو صرف اپنے بھائی سے ملنے آئے ہیں، اب ایک مہینہ ہوگیا ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔ اگر وکلا اور فیملی کو بھی روکا جائے گا تو عمران خان کیس کس سے ڈسکس کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صرف بیرسٹر سلمان صفدر کو 35 منٹ کی ملاقات کی اجازت دی گئی، لیکن چیف جسٹس نے تو ایک گھنٹے کی اجازت دی تھی، جیل انتظامیہ نے وکیل کو وقت سے پہلے ہی اٹھا دیا۔

مزید پڑھیں: قید تنہائی میں رکھنے سے عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے، علیمہ خان

علیمہ خان نے واضح کیا کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلے وکلا کو ملاقات دی جائے، تاکہ کیس پر بات ہوسکے، اس کے بعد چاہے 100 لوگ عمران خان سے ملاقات کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں نہ سہی تو میری 2 بہنوں کو ہی ملنے دیں، بانی نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آ جائے گا، ہماری بہنیں مجھ سے زیادہ ذہین ہیں۔

ادھر سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے بھی عدالتی حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی ہے، جبکہ علیمہ خان، شبلی فراز اور عمر ایوب کی دائر کردہ درخواستیں بھی تاحال سماعت کی منتظر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈیالہ جیل پی ٹی آئی علیمہ خان عمران خان

متعلقہ مضامین

  • واٹس ایپ نے صارفین کی پرائیویسی کیلئے اہم فیچر متعارف کرادیا
  • نیٹ ورک مسائل سے کاروبار کے تسلسل اور صارفین کے اعتماد کو خطرہ: کاسپرسکی
  • پہلگام حملہ بھارتی سازش، مودی سرکار جنگ کا بہانہ ڈھونڈ رہی ہے، مشعال ملک
  • ضلع کرم میں قیام امن کیلئے انتظامی افسران کی عمائدین سے ملاقات
  • تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین
  • اسپیڈو میٹر سے گاڑیوں کے بجائے نوجوان اپنی رفتار چیک کرنے لگے، ویڈیو وائرل
  • وزیراعظم نے FBR کا جائزہ ماڈل تمام وفاقی ملازمین پر لاگو کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں ملاقات کیلئے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان
  • اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان کا شکوہ