Jasarat News:
2025-11-03@19:13:35 GMT

میر پور خاص میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) نہروں کی 15 روزہ سالانہ بندش کا وقت گزرنے کے باوجود نہروں میں پانی نہ آنے کی وجہ سے میرپورخاص سمیت ضلع بھر میں زرعی اور پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس کے باعث لاکھوں ایکڑ زرعی زمین متاثر اور زیر کاشت مختلف فصلیں شدید خطرے سے دوچار ہیں، جبکہ غریب لوگ روزگار چھوڑ کر پانی کی تلاش میں لگ گئے اور زیر زمین مضر صحت پانی کے استعمال سے مختلف امراض میں اضافہ ہو گیا ہے۔ محکمہ آبپاشی کی ناقص منصوبہ بندی اور مبینہ کرپشن کے باعث ضلع بھر میں زرعی اور پینے کے پانی کا بحران دن بدن شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، سندھ کے چوتھے بڑے شہر میرپورخاص کے مختلف علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن، پنھور کالونی، اورنگ آباد، رحیم نگر، میر کالونی، بلوچ کالونی، حمید پورہ کالونی، ہیر آباد، نائی پاڑہ، نشتر آباد، احمدانی کالونی، پاک کالونی، نواب کالونی، جمناداس کالونی، ڈھولن آباد، ٹورآباد، ایوب نگر، تھامس آباد، کھار پاڑہ، کھری کواٹر، سومرو پاڑہ، لالچند آباد اور دیگر شامل ہیں کے باشندے شدید پانی کی قلت سے دوچار ہیں اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پانی کی فراہمی میں دو دن کا ناغہ کر کے اس کے دورانیہ میں بھی کمی کر دی گئی ہے، سیوریج اور پینے کے پانی کی لائنیں بوسیدہ ہونے کے باعث بعض علاقے کے عوام مضر صحت بدبو دار پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ شہری اور دیہی علاقوں میں واقع آب رسانی اسکیموں کے تالاب خشک ہو گئے، بوڑھے، بچے، جوان، خواتین کام کاج چھوڑ کر مٹکے، کین اور بالٹیاں اُٹھائے اِدھراُدھر مارے پھرتے اور پانی کی تلاش میں سرگرم روزانہ اُجرت پرکام کرنے والوں کو روٹی کے لالے پڑ گئے۔ واضح رہے کہ محکمہ آبپاشی نے نہروں کی سالانہ بندش کا شیڈول 6 سے 21 جنوری تک جاری کیا تھا لیکن 26 دسمبر ہی سے نہروں میں پانی کی سپلائی بند کردی گئی تھی جبکہ تاحال سکھر بیراج سے نارا کینال میں پانی نہیں چھوڑا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں پانی پانی کی

پڑھیں:

سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی

طاقتور سمندری طوفان میلیسا نے جمیکا، ہیٹی اور کیوبا میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو کیٹیگری 5 شدت کے ساتھ ٹکرانے والے طوفان نے کیریبین میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔ جس میں 60 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتا ہوگئے۔

متاثرہ جزیروں کے 60 فیصد علاقے میں بجلی منقطع ہوگئی اور پانی کی فراہمی کا نظام بھی تباہ و برباد ہوگیا۔ 90 فیصد گھروں کی چھتیں اڑ گئیں۔

ان تک جمیکا میں 19 اور ہیٹی میں 31 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کیوبا میں ہلاکتوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ مجموعی طور پر 50 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔

اس دوران 15 ہزار سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں پینے کے پانی اور خوراک کا فقدان ہے۔

زیادہ تر علاقوں میں امدادی کاموں کے لیے فوج کی مدد لی جا رہی ہے تاہم ریسکیو مشینری کی عدم دستیابی اور دور دراز علاقے ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

سمندری طوفان میلیسا اپنی تمام تر ہلاکت خیزی کے بعد اب کیریبین سے گزر گیا ہے اور اب اس کی رفتار اور شدت میں بھی کمی آچکی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ
  • سندھ بار کونسل انتخابات: دونوں بڑے پینلز کے امیدواروں نے نشستیں جیت لیں
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • NLFوفد کا PTCLوائرلیس کالونی کا دورہ
  • کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں طوفان ملیسا سے ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • شہرکے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث شہری دورسے پانی بھربے پرمجبورہے
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق