کشمیری معاشرے میں روایتی کھیل گتکا کی کیا اہمیت ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کشمیر کے تہواروں میں گتکے کے کھیل کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ صدیوں سے وادی کشمیر میں کھیلا جانے والا کھیل ’گتکا‘ تلوار بازی سیکھنے میں بھی انتہائی کار آمد ہے۔
مظفرآباد میں معروف روحانی شخصیت حضرت سائیں سخی سہیلی سرکار کے سالانہ عرس کو مظفرآباد میں تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس تہوار میں گتکے کے کھلاڑی نو روز تک شائقین کو اپنی صلاحتیوں کے جوہر دکھا کر داد وصول کرتے ہیں اور اس معدوم ہوتے روایتی کھیل میں نئی روح پھونکنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری باقرخانی کیسے تیار کی جاتی ہے اور مہنگائی کی وجہ سے اس کے کاروبار پر کیا اثر پڑا ہے؟
گتکے کے کھیل میں ایک ہاتھ میں چھڑی اور دوسری ہاتھ پر دشمن کے وار سے بچنے کے لیے چمڑے کی سیفٹی لگا کر وار کیے جاتے ہیں۔ گتکے کا کھیل تلوار بازی سے مشابہت رکھتا ہے اور اسے تلوار بازی سیکھنے کے لیے ضروری مشق بھی قرار دیا جاتا ہے۔
پہاڑی علاقوں کے قدیم روایتی کھیل گتکے کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر متعارف کروا کر ہی اس کھیل کے مستقبل کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر ثقافت روایتی کھیل سائیں سخی سہیلی سرکار سالانہ عرس کشمیری کھلاڑی کھیل گتکا مظفرآباد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ثقافت سائیں سخی سہیلی سرکار سالانہ عرس کھلاڑی کھیل
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج مکمل شٹ ڈاؤن
کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹ ڈاؤن ہڑتال ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں آج معمولاتِ زندگی مکمل طور پر معطل رہیں گے۔ یہ شٹ ڈاؤن ہڑتال کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر بھارت کے متنازع اقدامات کے خلاف بھرپور احتجاج کے طور پر کی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کے دن وادی میں مکمل ہڑتال کی جائے گی، جس کا مقصد بھارتی حکومت کے ظالمانہ قوانین اور ناپاک عزائم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔
احتجاجی کال بھارت کی جانب سے وقف ترمیمی قانون اور غیرمقامی افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کی پالیسی کے خلاف دی گئی ہے۔ حریت قیادت کا کہنا ہے کہ مودی حکومت مسلمانوں کی سیاسی، مذہبی اور ثقافتی شناخت کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
مقبوضہ وادی میں شٹ ڈاؤن کے دوران سرینگر میں احتجاجی مارچ بھی کیا جائے گا، جہاں کشمیری عوام سڑکوں پر نکل کر متنازع بھارتی قوانین کے خلاف آواز بلند کریں گے۔
حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وقف قانون میں ترمیم دراصل ایک بڑی سازش کا حصہ ہے، جس کا مقصد کشمیریوں کی مذہبی خودمختاری کو محدود کرنا اور مقبوضہ علاقے کے اصل باشندوں کو بے اختیار کرنا ہے۔
علاوہ ازیں حریت قیادت نے کہا کہ بھارتی ریاستی ادارے فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ بھارت عالمی سطح پر کشمیری جدوجہد کو دہشت گردی کے طور پر پیش کر کے سچ کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزیوں پر جوابدہ بنائے۔ کشمیری عوام پر جبر، ان کی تحریک آزادی کو دبانے کے ہتھکنڈے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔