ایرانی وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر کابل روانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
عراقچی کابل میں افغانستان پر حاکم طالبان کے اعلی رہنماؤں سے ملاقات اور مذاکرات کریں گے۔ مذاکرات کے دوران تہران اور کابل کے باہمی تعلقات اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی افغانستان کے دورے پر کابل روانہ ہو گئے ہیں۔ مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی افغانستان کے ایک روزہ دورے پر کابل روانہ ہو گئے ہیں۔ کابل کے ایک روزہ دورے کے دوران ایرانی اقتصادی ماہرین کا وفد بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ ہے۔ عراقچی کابل میں افغانستان پر حاکم طالبان کے اعلی رہنماؤں سے ملاقات اور مذاکرات کریں گے۔ مذاکرات کے دوران تہران اور کابل کے باہمی تعلقات اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔