مُسافروں کا سامان کھونے کے معاملے میں دنیا کی بدترین ایئرلائن
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
عالمی سطح پر ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں دنیا بھر میں اُن ایئر لائنز کی درجہ بندی کی گئی ہے جو مسافروں کے سامان کی حفاظت میں غیرذمہ داری کا ثبوت دیتی ہیں۔
رپورٹ OddsMonkey کی طرف سے مرتب کی گئی ہے جس نے 700,000 سے زیادہ ٹرپ ایڈوائزر کے ریویوز کا تجزیہ کیا اور لگیج لوزر ڈیٹا بیس سے حاصل شدہ تخمینوں کا مطالعہ کیا۔ لگیج لوزر ڈیٹا بیس 18,000 سے زیادہ ہوائی اڈوں اور ایئر لائنز کے لائیو ذرائع کو ٹریک کرتا ہے۔
تجزیے میں پایا گیا کہ دنیا بھر کی تمام مختلف ایئرلائنز میں سے ایک ایسی ایئرلائنز ہے جو مسافروں کے سامان کھونے میں دیگر ایئرلائنز سے نمایاں ہے۔
جب ایئر لائنز میں سامان کھونے کی بات آتی ہے تو آئرلینڈ کی ایئر لائنز Aer Lingus کو اس غیر ذمہ داری کے حوالے سے بدترین ایئر لائن قرار دیا گیا ہے۔
اس ایئرلائن کے 14,003 ریویوز میں سے تقریباً 3.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایئر لائنز
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا
اسلام آباد( نیوزڈیسک)بھارتی ایئر لائنز کیلئے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے کے بعد بھارت کوبڑے پیمانے پر بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ائرلائنز کو مختلف ممالک کی پروازوں کیلئے یومیہ کروڑوں کے اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑے گا
بھارت سے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنیوالی دو طرفہ پروازوں کی یومیہ تعداد 70 سے 80 جبکہ بعض اوقات 100 سے تجاوز کرجاتی ہے۔بھارت سے پاکستانی فضائی حدود کے ذریعے یورپ، امریکہ، مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا کیلئے دو طرفہ پروازیں آپریٹ کی جاتی ہیں
پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کرنے والی بھارتی ائرلائنز میں ائر انڈیا، ائر انڈیا ایکسپریس، اسپائس جیٹ، انڈیگو ائر اوت آکاسا ائر شامل ہیں ، بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والوں میں خصوصی اور کارگو پروازیں بھی شامل ہیں ۔
بھارتی ائر لائنز کے لئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے پروازوں کو 2 سے 3 گھنٹوں کا اضافی وقت درکار ہو گا،بندش سے بھارتی پروازوں کو دو متبادل روٹس استعمال کرنا ہوں گے ، ایک روٹ میں ممبئی اور دہلی سے سمندر کے اور پرواز کرتے مسقط اور دوحہ کا روٹ استعمال کرنا ہوگا
دوسرے روٹ کے لئے بھارتی پروازوں کو چین کی فضائی حدود پر انحصار کرنا ہو گا، بھاری پروازوں کو ان متبادل روٹس کے استعمال سے اضافی فیول کی مد میں کروڑوِں روپے روازنہ کے اضافی اخراجات کا سامنا ہو گا۔پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والی پروازیں ممبئی، آحمد آباد، لکھنو، دہلی، گوا اور دیگر شہروں سے آپریٹ کی جاتی ہیں۔
مودی جی ڈرامہ بند کرو، اگر آپ انصاف نہیں دے سکتے تو کیاپاکستان سے مدد لیں؟ بھارتی فوجی کی دھائی