Express News:
2025-06-10@06:25:21 GMT

کیا سیف علی خان پر حملے کے وقت کرینہ کپور نشے میں تھیں؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حالیہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ حملے کے وقت ان کی اہلیہ کرینہ کپور نشے کی حالت میں تھیں۔

کرینہ کپور کے نشے میں ہونے کے حوالے سے پھیلنے والی اس افواہ کو تقویت اس وقت ملی جب سیف پر حملے سے کچھ گھنٹوں قبل کی تصویر سامنے آئی۔

یاد رہے کہ سیف پر حملے سے کچھ گھنٹوں قبل کرینہ نے اپنی دوست سونم اور ریا کپور اور بہن کرشمہ کپور کے ساتھ پارٹی کی ایسی تصویر پوسٹ کی تھی جس میں شراب سے بھرا گلاس نظر آرہا تھا۔

اس تصویر کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے کرینہ کپور پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور ان  پر حملہ کے دوران سیف کی مدد کرنے کے بجائے بہت زیادہ نشے میں ہونے کا الزام لگایا جارہا ہے۔

ان افواہوں کی صداقت سامنے نہیں آئی ہے لیکن اس کے باوجود یہ تیزی سے پھیل گئیں۔ انہی افواہوں پر ردِ عمل دیتے ہوئے بالی ووڈ اداکارہ ٹوئنکل کھنہ نے ایک کالم لکھا ہے جس میں انہوں نے ہر معاملے میں بیویوں کو موردِ الزام ٹھہرانے کے رجحان پر تنقید کی ہے۔

ٹوئنکل کھنہ نے واضح موقف اختیار کیا ہے کہ سیف علی خان پر حملے کے بعد کرینہ کپور کے بارے میں پھیلائی جانے والی باتیں بالکل بے بنیاد ہیں۔

ٹوئنکل کھنہ نے ٹائمز آف انڈیا میں شایع شدہ اپنے کالم میں لکھا، ’’جب سیف اسپتال میں تھے، تو مضحکہ خیز افواہیں پھیلائی گئیں کہ ان کی بیوی گھر پر نہیں تھیں یا حملے کے دوران ان کی مدد کرنے کےلیے بہت زیادہ نشے میں تھیں۔ کسی بھی قسم کے ثبوت کی عدم موجودگی نے ان بیوقوفانہ نظریات کو روکنے کےلیے کچھ نہیں کیا۔ لوگوں نے محض الزام بیوی پر منتقل کرنے سے لطف اٹھایا، یہ ایک بہت عام رویہ ہے۔‘‘

واضح رہے کہ سیف علی خان پر 16 جنوری کو اس وقت حملہ ہوا تھا جب ایک شخص مبینہ طور پر ان کی ممبئی رہائش گاہ میں داخل ہوگیا تھا۔ اداکار کو کئی زخم آئے تھے، جن میں سے ایک ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب اور دوسرا ان کی گردن پر تھا۔ انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کے آپریشن ہوئے، اور پانچ دن بعد انہیں اسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیف علی خان پر کرینہ کپور پر حملے حملے کے

پڑھیں:

 برطانیہ میں اسرائیلی نیوی کے یونٹ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر

بیلجیم میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہند رجب فاؤنڈیشن (HRF) نے برطانیہ میں اسرائیلی بحریہ کی اسپیشل فورس "شیطیت 13" اور اس کے کمانڈر وائس ایڈمرل ڈیوڈ سعار سلامہ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر کر دی ہے۔

تنظیم کے مطابق، شکایت کل اسرائیلی فورسز کے ذریعے برطانوی پرچم بردار کشتی "مدلین" پر حملے کے بعد دائر کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا: "مدلین کشتی، جو فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا حصہ تھی، غزہ کے شہریوں کے لیے طبی سامان، خوراک اور بچوں کے دودھ جیسی امدادی اشیاء لے جا رہی تھی۔"

HRF کا کہنا ہے کہ یہ کشتی جب اسرائیلی نیوی کے شیطیت 13 کمانڈوز نے روکی، تب وہ سمندر میں 60 ناٹیکل میل (111 کلومیٹر) کے فاصلے پر بین الاقوامی پانیوں میں موجود تھی، اور قانونی طور پر برطانوی سرزمین شمار ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ ہند رجب فاؤنڈیشن اس فلسطینی بچی کے نام پر قائم کی گئی ہے جو غزہ میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئی تھی۔ تنظیم پہلے بھی ہزار سے زائد اسرائیلیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ثبوت عالمی فوجداری عدالت (ICC) میں جمع کروا چکی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  •  برطانیہ میں اسرائیلی نیوی کے یونٹ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر
  • روس کا یوکرین پر حملہ‘ 5افراد ہلاک ‘ 20 زخمی
  • سعودی عرب : چاقو حملے میں یونیورسٹی کے معلم کا قتل
  • غزہ میں اسرائیلی حملے، حماس رہنما سمیت 40 سے زائد شہید
  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
  • فلاڈیلفیا میں پرانے بس ڈپو میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، متعدد بسیں جل گئیں
  • عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
  • کولمبیا میں صدارتی امیدوار پر قاتلانہ حملہ، حالت تشویشناک
  • یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی