متھیرا بغیر اجازت بنائی گئی نازیبا وڈیو شیئر کرنے پر چاہت فتح علی خان پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)معروف اداکارہ اور میزبان متھیرا بغیر اجازت بنائی گئی نازیبا حرکات کی وڈیو شیئر کرنے پر سوشل میڈیا سنسیشن راحت فتح علی خان کے خلاف پھٹ پڑیں۔
متھیرا نے سوشل میڈیا پر چاہت فتح علی خان کے ساتھ وائرل ہونے والی وڈیو پر اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ بولڈ ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ کوئی بھی انہیں دیکھے اور گلے لگالے یا ان کی پشت پر ہاتھ رکھ دے۔
متھیرا نے اس وائرل وڈیو کے حوالے سے جاری وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ جب بھی کوئی مہمان ان کے شو پر آتا ہے تو وہ انہیں عزت دیتی ہیں، پیار سے اور اچھے انداز سے پیش آتی ہیں، لیکن اس انداز میں وڈیو بنانا انتہائی بری حرکت تھی۔
اداکارہ نے واضح کیا کہ یہ وڈیو ان کے چینل کے کیمروں سے نہیں بنائی گئی بلکہ چاہت فتح علی خان کی جانب سے بغیر اجازت بنائی گئی، اداکارہ یا ان کی ٹیم کو وڈیو بنائے جانے کا علم نہیں تھا، اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شو کے کیمرے کہیں اور ہوتے ہیں جبکہ یہ وڈیو دوسری جگہ سے بنائی گئی ہے جس کی اجازت نہیں ہوتی۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ بطور خاتون یہ سب ان کے لیے تکلیف دہ تھا کیونکہ وہ یہ سب حرکتیں نہیں کرتیں کہ لوگوں کو گلے لگائیں، انہوں نے کہا کہ انہیں یہ سمجھ نہیں آرہا کہ اگر چاہت فتح علی خان نے وڈیو بنائی بھی تھی تو اسے بغیر اجازت پوسٹ کیوں کردیا۔
متھیرا نے کہا کہ لوگ شہرت کے لیے عجیب عجیب چیزیں کرتے ہیں لیکن انہیں بہت مایوسی ہوئی ہے۔
اداکارہ نے اعتراف کیا کہ وہ انہتائی بے باک ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کوئی بھی انہیں دیکھے اور گلے لگالے یا ان کی پشت پر ہاتھ رکھ دے، انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی باشعور انسان ایسا نہیں کرے گا۔
اداکارہ نے بار بار واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو ان کے شو کے کیمروں سے نہیں بنائی گئی تھی، شو کے کیمرے کہیں اور تھے اور وائرل وڈیو کہیں اور سے عجیب اینگل سے بنائی گئی۔
متھیرا نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ چاہت فتح علی خان نے یہ حرکت کیوں کی ہے، اداکارہ کے مطابق انہوں نے چاہت فتح علی خان سے بات بھی کی ہے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ یہ وڈیو ہٹادیں گے لیکن نہ تو ان کے پیج سے وڈیو ہٹائی گئی ہے اور نہ ہی اس حرکت پر معافی مانگی گئی ہے۔
ماڈل نے کہا کہ وہ اس حرکت پر بہت دل گرفتہ ہیں، ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ یہی سبق سیکھا ہے کہ لوگ تلخ روئی کا شکوہ کرتے ہیں لیکن جب آپ لوگوں سے اچھے انداز میں بات کرتے ہیں تو وہ حدیں پھلانگنے لگ جاتے ہیں۔
انہوں نے ناظرین کو متنبہ کیا کہ اگر وہ انہیں کہیں دیکھیں تو نہ انہیں گلے لگائیں اور نہ ہاتھ ملانے کی کوشش کریں، انہوں نے کہاکہ ان کے ہمیشہ ہی کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Chahat Fateh Ali Khan (@chahat_fateh_ali_khan)
اداکارہ نے کہا کہ یہ سب ان کے لیے بھی حیران کن اور تکلیف دہ تھا اور اب بھی تکلیف دہ ہے، وہ حیران تھیں کہ چاہت فتح علی خان نے ایسا کیوں کیا، انہوں نے پھر واضح کیا کہ یہ وڈیو ان کے شو کے کیمروں سے نہیں بنائی گئی۔
متھیرا نے مزید کہا کہ وہ اپنے سیٹ سے روانگی کےلیے تیار تھیں، باہر ان کی گاڑی کھڑی ہوئی تھی کہ اس دوران چاہت فتح علی خان نے وڈیو بنائی جس کے فوری بعد وہ سیٹ سے چلی گئیں۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا سنسیشن چاہت فتح علی خان اور ماڈل متھیرا کی وڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں راحت فتح علی خان کو اداکارہ کو گلے لگاتے اور ان سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
وڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ راحت فتح علی خان کی نازیبا حرکات پر متھیرا بے آرام محسوس کررہی ہیں اور خود کو بچانے کی کوشش کررہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا اداکارہ نے متھیرا نے نے کہا کہ انہوں نے ان کے شو ہیں اور وڈیو ان
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کی اجازت دینے کے لیے کڑی شرط رکھ دی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کو غیر رجسٹرڈ افراد سے وصول کیے جانے والے اضافی 4 فیصد سیلز ٹیکس کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دی اور اسے سیلز ٹیکس نیٹ میں کم از کم 25 فیصد اضافہ سے مشروط کر دیا ہے۔
انگریزی اخبار سے وابستہ شہباز رانا کے مطابق یہ انکشاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعلیٰ افسر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جمعرات کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کیا۔ اجلاس کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کی، جس میں کاروباری طبقے کے تحفظات سنے گئے اور ٹیکس نظام میں اصلاحات پر غور کیا گیا۔
’اضافی ٹیکس، کاروباری حضرات کے لیے سہولت بن چکا ہے‘ڈاکٹر حامد عتیق نے کہا کہ اضافی 4 فیصد ٹیکس دراصل غیر رجسٹرڈ کاروباروں کے لیے ٹیکس نیٹ سے باہر رہنے کا ایک آسان راستہ بن چکا ہے۔ کاروباری افراد یہ اضافی ٹیکس صارفین سے وصول کر لیتے ہیں اور خود کو رجسٹرڈ کرانے سے گریز کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے بجٹ 26-2025: آن لائن کاروبار اور امپورٹڈ اشیا پر نئے ٹیکسز سے چھوٹے تاجر پریشان
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے یہ اضافی ٹیکس اصل میں ٹیکس نیٹ میں وسعت کے لیے متعارف کرایا تھا، لیکن اب یہ ٹیکس سے بچنے کا بہانہ بن چکا ہے۔
50,000 نئے افراد کی رجسٹریشن شرط ہےایف بی آر کے مطابق، آئی ایم ایف نے 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس کو ختم کرنے کی صراحتاً مخالفت کی اور کہا کہ جب تک کم از کم 50,000 نئے افراد کو سیلز ٹیکس نیٹ میں رجسٹر نہیں کیا جاتا، یہ سہولت نہیں دی جائے گی۔
ڈاکٹر عتیق کے مطابق، پاکستان میں صرف 200,000 افراد سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے محض 60,000 افراد ہی باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔
’ کاروباری برادری اور ایف بی آر کے درمیان گرما گرم بحث‘اجلاس میں ایف بی آر اور مختلف چیمبرز کے نمائندوں کے درمیان گرما گرم بحث بھی دیکھنے میں آئی۔ ایف بی آر کے نئے اختیارات خصوصاً گرفتاری، نقد ادائیگیوں پر جرمانے اور بجلی و گیس منقطع کرنے کے قوانین پر کاروباری برادری نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے ایف بی آر کی ٹیکس دہندگان کیخلاف ایف آئی آرز، گرفتاریاں اور ٹرائلز غیر قانونی قرار، سپریم کورٹ کا بڑا، تفصیلی فیصلہ جاری
فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے صدر ریحان بھرارا نے سوال اٹھایا کہ کیا ایف بی آر نے پہلے سے موجود اختیارات جیسے بجلی و گیس کے انقطاع کا بروقت استعمال کیا؟ جس پر جواب میں بتایا گیا کہ ملک میں 5 ملین کمرشل اور 380,000 صنعتی کنکشنز میں سے صرف 5 فیصد موجودہ مالکان کے نام پر ہیں، جس کی وجہ سے انقطاع ممکن نہیں ہو پاتا۔
ریٹیل سیکٹر سے 617 ارب روپے کا دعویٰ، شفافیت پر سوالایف بی آر نے وزیر اعظم شہباز شریف کو بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ریٹیل سیکٹر سے 617 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا جس میں 455 ارب روپے اضافی ٹیکس تھا۔ تاہم اس دعوے پر ماہرین اور ذرائع نے شبہ ظاہر کیا ہے کیونکہ کچھ کارپوریٹ کمپنیاں بھی اس تعریف میں شامل کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سولر پینلز پر 10 فیصد ٹیکس، اب فی واٹ سولر پینل کی قیمت کیا ہوگی؟
گرفتاری کے اختیارات پر تحفظاتسینیٹر انوشہ رحمان نے نئے ٹیکس قوانین میں شامل گرفتاری کے اختیارات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ “شبہ” یا “وجہِ یقین” کی بنیاد پر کسی کو گرفتار کرنا زیادتی ہے۔ انہوں نے سفارش کی کہ جب تک ایف بی آر کے پاس کسی فرد کے خلاف سیلز ٹیکس فراڈ کے ٹھوس شواہد نہ ہوں، گرفتاری کا اختیار استعمال نہ کیا جائے۔
حکومت کا مؤقف: کاروباری طبقے کو ہراساں نہیں کیا جائے گاوزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی کے مطابق وزیر اعظم نے یقین دلایا ہے کہ کسی بھی ٹیکس دہندہ کو ہراساں نہیں کیا جائے گا اور اگر گرفتاری کے اختیارات کا غلط استعمال ہوا تو حکومت فوری کارروائی کرے گی۔
2سال میں 2.2 کھرب روپے کا سیلز ٹیکس فراڈڈاکٹر حامد عتیق نے بتایا کہ گزشتہ 2 سالوں میں ایف بی آر نے 2.2 ٹریلین روپے کا سیلز ٹیکس فراڈ روکنے کی کوشش کی اور درجنوں افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شک کرتا ہے تو “ہم ان کو ان قیدیوں سے ملوانے کے لیے تیار ہیں”۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف اضافی جنرل سیلز ٹیکس ایف بی آر