نئی دہلی: بھارت میں شادی کے بعد دھوکا دہی کے معاملات بہت زیادہ سامنے آئے ہیں، جس کے بعد ایک کمپنی کھل گئی ہےجو شادی سے قبل لڑکا یا لڑکی کے متعلق مکمل معلومات فراہم کرنے کے چارجز لیتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق شادی سے قبل لڑکا یا لڑکی کی معلومات لینے کے لیے یہ کمپنی باقاعدہ جاسوسی کرتی ہے، 48 سالہ بھاؤنا پلیوال کمپنی کا مالک ہے، جو ہر ماہ تقریبا سات کیسز نمٹاتا ہے۔

کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ ہم جو معلومات فراہم کرتے ہیں وہ مکمل حقائق پر مبنی ہوتی ہیں، روزانہ کی بنیاد پر کئی لوگ کسی لڑکے کی تنخواہ کے حوالے سے رابطہ کرتے ہیں کہ لڑکے کی تنخواہ کیا ہے؟ لڑکا نشہ تو نہیں کرتا، اسطرح کے کیسز بہت زیادہ آتے ہیں۔

انڈیا میں رشتے کروانے کے لیے عموماً خاندان کے افراد روایتی انداز میں کردار ادا کرتے ہیں لیکن اب چند برسوں سے کچھ نئے طریقے بھی سامنے آرہے ہیں۔

بھاؤنا پلیوال کاکہنا تھا کہ ایک سراغ رساں کی خدمات کا معاوضہ عام طور پر 100 سے 2000 ڈالر تک ہوتا ہے، سراغ رسانی کے معاوضے کا انحصار اس پر ہے کہ آپ کس سطح کی جاسوسی چاہتے ہیں؟ کچھ افراد تو اپنے ممکنہ ہم سفر کے خاندانی پس منظر اور کسی مشتبہ تعلق وغیرہ کے بارے میں بھی جانچ کروانا چاہتے ہیں۔ خیال رہےکہ بھارت میں کسی بھی فرد کی جاسوسی کے لیے کئی کمپنیوں نے کام شروع کردیا ہے، کمپنیوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے سے زیادہ ڈیمانڈ ہے ہماری کمپنیوں کی، ہم لوگوں کے دوسرے فرد کے متعلق تمام معلومات فراہم کرتے ہیں جو حقیقت پر مبنی ہوتیں ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرتے ہیں

پڑھیں:

سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی اے آئی چپس خریدنے سے روک دیا
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • چین کی بڑھتی طلب، پاکستان کو بیف ایکسپورٹ کا نیا آرڈر حاصل
  • وزارت مذہبی امور نے عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری کر دی
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • عمرہ زائرین جعل سازوں سے ہوشیار؛ رجسٹرڈ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • عمرہ زائرین کو جعل سازی سے بچانے کے لیے 113 مصدقہ عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  • سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر;تعلیم کیلیے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ