محمود اچکزئی کا چترال سے بولان تک پشتونستان صوبہ بنانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کوئٹہ: سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی پشتون قومی جرگے کے بعد دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مطالبات پیش کررہے ہیں
کوئٹہ (مانیٹر نگ ڈ یسک ) پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود اچکزئی نے چترال سے بولان تک پشتونستان صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیا۔کوئٹہ میں پشتون قومی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حکمران نہ آئین کا سوچتے ہیں ، نہ عوام کی پروا ہے اور نہ اسلامی روایات کا خیال کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک نہ ہی اسلامی ہے اور نہ ہی جمہوری ، ہماری جماعت تمام انسانوں کوایک جیسا سمجھتی ہے، کسی قوم یا نسل سے ہو اس بنیاد پر فاصلے ناپنا ہماری جماعت میں گناہ ہے۔سربراہ پشتونخوا میپ کا کہنا تھاکہ آج پاکستان میں تمام اقوام
کے صوبے ہیں لیکن پشتونوں کو مختلف خطوں میں بانٹا گیا، مطالبہ ہے کہ چترال سے بولان تک پشتونستان صوبہ بنایا جائے، ہم یہ صوبہ ہر صورت لیں گے، ہم مطالبات کے لیے لڑ سکتے ہیں لیکن لڑیں گے نہیں۔محمود اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمارے اکابرین نے اس ملک کے شہری کے طور پر حقوق کا مطالبہ کیا، جو لوگ ہمارے ساتھ اس خطے میں آباد ہیں ان کے حقوق ہمارے برابر ہیں، پشتون اقوام نے جو خاموش قربانیاں دیں، اب بد ترین ظالم بھی مان رہے ہیں کہ پشتونوں کے لیے خطہ ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی حکومت میں آئین کی خلاف ورزی کی گئی تو ہم اسے نہیں مانیں گے، پاکستان سے نکالے جانے والے مہاجرین کو افغانستان قبول نہیں کرتا، اگر مہاجرین کے پاکستان میں پیدا ہونے والے بچوں کو پاکستان اور افغانستان قبول نہ کریں تو وہ کہاں جائیں؟ اگر ایسا رہا تو ہم مجبور ہوں گے کہ ہم اقوام متحدہ کے پاس جائیں۔سربراہ پختونخوا میپ نے کہا کہ پیکا ایکٹ، اس میں جرمانوں اور سزاؤں کو بھی مسترد کرتے ہیں ، پیکا ایکٹ عوام کی آواز دبانے اور انہیں جلسے جلوس اور جرگے کرنے سے روکنے کیلئے لایا گیا، آپ نے پیکا ایکٹ میں اپنے تحفظ کیلئے ترمیم کردی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے الیکشن میں جھوٹ بولا اور دھاندلی کی ، آپ کیلئے کیا سزا ہونی چاہیے، پاکستان میں 4 ماہ کیلئے ان جماعتوں پر مشتمل عبوری حکومت تشکیل دی جائے جو موجودہ حکومت میں شامل نہ ہو،4 ماہ کے اندر دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔
محمود اچکزئی
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محمود اچکزئی
پڑھیں:
پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے زرعی شعبے میں صرف 0.56فیصد ترقی کو حکومت کی ناکامی قرار دے دیا۔
قومی اقتصادی سروے 2024025 پر پاکستان بزنس فورم کا رد عمل سامنے آ گیا،چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہاکہ بہتر حکمت عملی سے زرعی شعبےکو بہتر کیا جاسکتا تھا، وزیراعظم اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کریں،ترجیجی بنیادوں پر حل کیے بغیر زرعی بحران کبھی بھی ٹل نہیں سکتا۔زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف صرف دو فیصد تھا وہ بھی حاصل نہیں ہو سکا۔
زرعی شعبےکی صفر اعشاریہ پانچ چھ فیصد گروتھ حکومت کی ناکامی ہے،پاکستان بزنس فورم کے مطابق وزارت خزانہ زرعی شعبے کی ترقی میں رکاوٹ رہی،گرتی زرعی پیداوار معیشت کیلئے لمحہ فکریہ ہے،کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی انیس فیصد رہی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کے حلوہ پوری اورسری پائے دنیا کے 100 بہترین ناشتوں کی فہرست میں شامل چین کے غیرملکی تجارتی حجم میں سال بہ سال 2.5 فیصد کا اضافہ چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا...Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم