City 42:
2025-05-13@00:47:47 GMT

جی ایچ کیو حملہ کیس؛ 2 ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

ویب ڈیسک: انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی  نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے 2 ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد کردی۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے 2 ملزمان کرنل اجمل صابر اور سہیل عرفان عباسی کی بریت کی درخواست پر سماعت کی۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف استغاثہ کے پاس کافی شواہد موجود ہیں۔ ملزمان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔ استغاثہ کے گواہان شہادت ریکارڈ کروا رہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیوں حملے کے ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد کردی۔

پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک

کرنل اجمل صابر اور سہیل عرفان عباسی نے 265 کےتحت بریت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کی بریت کی درخواست جی ایچ

پڑھیں:

دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی،نریندرمودی

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک حالیہ تقریر میں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ہندوستان کے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستان پاکستان سے بات کرے گا تو صرف دہشت گردی اور پاکستانی زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے بارے میں بات ہوگی۔
مودی نے اپنی تقریر میں زور دیتے ہوئے کہا، “ہندوستان کا مقصد بہت واضح ہے۔ دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں ہو سکتی، دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، اور پانی اور خون بھی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔” انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا یہ مؤقف ہمیشہ سے وہی رہا ہے۔
مودی نے مزید کہا، “اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو صرف دہشت گردی کے بارے میں بات ہوگی۔ اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر ان کے اوپر سب سے اوپر ہوگا۔”
یہ بیان ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے موجودہ ماحول میں سامنے آیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں سے کشمیر سمیت مختلف مسائل پر کشیدہ رہے ہیں۔ مودی کی یہ تقریر اس تناظر میں اہم ہے کہ یہ ہندوستان کے سخت مؤقف کو دوبارہ اجاگر کرتی ہے، خاص طور پر دہشت گردی اور علاقائی دعووں کے تناظر میں۔
ہندوستانی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعلقات کم از کم سطح پر ہیں، اور حالیہ برسوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی کی تقریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کسی بھی قسم کی بات چیت کے لئے دہشت گردی کے خاتمے اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کو اولین ترجیح دے رہا ہے۔
یہ بیان ہندوستانی قوم پرستی اور علاقائی سلامتی کے مؤقف کو مضبوط کرنے کے لئے بھی دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اندرون ملک سیاسی منظر نامے میں مودی کی قیادت کو تقویت دینے کے لئے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ پاکستان کی طرف سے اس بیان پر کیا ردعمل سامنے آتا ہے اور اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
7مزیدپڑھیں: مئی کو پاک بھارت فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کامیابی پر ختم ہوئی: امریکی جریدہ

متعلقہ مضامین

  • جی ایچ کیو حملہ کیس، رہنما پی ٹی آئی کی امریکا جانے کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
  • دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی،نریندرمودی
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: رہنما پی ٹی آئی کی امریکا جانے کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
  • عدالت نے پی ٹی آئی رہنما طاہر صادق کی بیرون ملک جانے کی درخواست خارج کر دی
  • چھالیہ کے دو اسمگلرز کو 35 سال قید کا حکم
  • کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس کا عبوری چالان انسداد دہشتگردی عدالت میں جمع
  • کراچی: را کی مدد سے دہشتگردی میں ملوث 3 ملزمان کی ضمانت منظور
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ایک اور ملزم پر فرد جرم عائد
  • پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی ضمانت منظور
  • علیمہ خان انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوگئیں