Jasarat News:
2025-07-26@13:58:23 GMT

نیٹ میٹرنگ کا نظام:بجلی صارفین پر 103 ارب کا اضافی بوجھ

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

نیٹ میٹرنگ کا نظام:بجلی صارفین پر 103 ارب کا اضافی بوجھ

اسلام آباد:ملک میں سولر نیٹ میٹرنگ کی وجہ سے گرڈ سے بجلی لینے والے صارفین پر 103 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیٹ میٹرنگ نظام کو گراس میٹرنگ نظام میں تبدیل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں بجلی صارفین پر پڑنے والے اس بھاری بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

2021 میں نیٹ میٹرنگ کے تحت 321 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی تھی، جو 2024 میں بڑھ کر 3277 میگاواٹ ہو گئی ہے۔ اندازہ ہے کہ 2034 تک یہ نظام 12377 میگاواٹ بجلی تک پہنچ جائے گا۔ نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد بڑھ کر 226,440 ہو چکی ہے، جو ملک کے کل 37 ملین بجلی صارفین کا صرف 0.

6 فیصد ہیں۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، لاہور، کراچی، اسلام آباد، گجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، پشاور، سیالکوٹ، اور راولپنڈی کے 80 فیصد صارفین نیٹ میٹرنگ میں شامل ہو چکے ہیں۔ نیٹ میٹرنگ صارفین کو 21 روپے فی یونٹ پر بجلی فروخت کی جا رہی ہے، جس کا مالی بوجھ گرڈ صارفین کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔

پاور ڈویژن کے مطابق اگر شمسی نیٹ میٹرنگ کو گراس میٹرنگ میں تبدیل کر دیا جائے تو بجلی کا خریداری نرخ 21 روپے فی یونٹ سے کم ہو کر 8-9 روپے فی یونٹ تک آ سکتا ہے۔ اگر یہ تبدیلی بروقت نہ کی گئی تو اگلے 10 سالوں میں موجودہ پالیسی کے باعث نظام پر 503 ارب روپے کا اضافی بوجھ بڑھ سکتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیٹ میٹرنگ

پڑھیں:

اسلام آباد ایئرپورٹ پر لاوارث سامان 560 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے؟

سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر چھ ماہ تک غیر دعویٰ شدہ رہنے والا سامان صرف 560 روپے میں خریدا جاسکتا ہے، بشرطیکہ لوگ آن لائن فراہم کردہ لنک پر رجسٹریشن کریں۔

تاہم حقائق کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دعویٰ مکمل طور پر جھوٹ پر مبنی ہے۔

یہ دعویٰ سب سے پہلے ’’ایئرپورٹ اناؤنسمنٹس/ISB‘‘ نامی فیس بک پیج پر 20 جون کو شیئر کیا گیا۔ اس پوسٹ میں کہا گیا کہ ہر سال ایئرپورٹ پر درجنوں سوٹ کیس بغیر کسی دعوے کے رہ جاتے ہیں اور پالیسی کے مطابق اگر چھ ماہ تک کوئی دعویٰ نہ کیا جائے تو یہ بیگز عوام کو محض 560 روپے فی بیگ کے حساب سے دیے جاسکتے ہیں۔

اس کے ساتھ لوگوں کو ایک ویب سائٹ پر رجسٹریشن کی دعوت بھی دی گئی تھی۔ یہ پوسٹ مختلف واٹس ایپ گروپوں میں بھی گردش کررہی ہے۔

لیکن فیکٹ چیک کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایئرپورٹ پر لاوارث سامان بیچے جانے کا یہ دعویٰ جعلی ہے اور اتھارٹی اس دعوے کو باضابطہ طور پر مسترد کرچکی ہے۔ اس حوالے سے 20 اپریل کو پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے سرکاری فیس بک پیج پر ’’فیک نیوز الرٹ‘‘ کے عنوان سے ایک پوسٹ بھی جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گمشدہ سامان کی فروخت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی معلومات سراسر جھوٹی اور گمراہ کن ہیں۔

ایئرپورٹ انتظامیہ نے ایسی کوئی پالیسی متعارف نہیں کرائی، اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ مزید برآں، جس ویب سائٹ کا لنک اس پوسٹ میں دیا گیا، وہ بھی کھلنے کے قابل نہیں ہے۔

لہٰذا، یہ واضح ہوچکا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 560 روپے میں غیر دعویٰ شدہ سامان فروخت کیے جانے کی خبر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے، اور ایئرپورٹ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس طرح کے جھوٹے دعوؤں پر یقین کرنے سے گریز کریں۔

متعلقہ مضامین

  • تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے کی اضافی وصولی
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • اسرائیل میں بجلی کے نظام میں خلل، دھماکے اور آتشزدگیوں کے مشتبہ واقعات
  • کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر لاوارث سامان 560 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے؟
  • روسی ریسٹورینٹس پر بڑے پیمانے پر سائبر حملے، نظام مفلوج
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ