ٹیکس پالیسی یونٹ کو ایف بی آر سے الگ کر کے وزارت خزانہ میں شامل کررہے ہیں، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس پالیسی یونٹ کو ایف بی آر سے نکال کر وزارت خزانہ میں شامل کر رہے ہیں جس کا مقصد ٹیکس پالیسی کو ریونیو کلیکشن کے دباؤ سے محفوظ رکھنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے مشاورتی عمل شروع کردیا ہے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے پاکستان بزنس کونسل کے وفد نے ملاقات کی جس کے دوران وزیر خزانہ نے منصفانہ ، مؤثر اور بہترین ٹیکس کے نظام کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ٹیمیں آنے والے دنوں میں تمام تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیں گی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب تشویشناک ہے اور 8 سے 9 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی سے ملکی معشیت اور عالمی حیثیت کے لیے ناقابل قبول ہے۔
وزیر خزانہ نے اس تناسب کو اگلے 3 سال میں 13.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا سے معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں۔
امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ امریکا سے ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بات چیت جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی مصنوعات پر پاکستان میں کوئی غیر ضروری جانچ پڑتال یا رکاوٹیں ہیں تو جائزہ لینے کو تیار ہیں۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا سے مزید کپاس اور سویابین خریدنے کا خواہش مند ہے، کان کنی اور معدنیات کے نئے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، جلد ایک سرکاری وفد امریکا جائے گا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ ہم تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے، پاکستان میں امریکی فرمز کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کا خواہشمند ہے، ترقی کے سفر میں سرمائے کے حصول کےلیے عالمی مالیاتی منڈیوں سے رجوع کریں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی اتار چڑھاؤ کے چکر سے نکالنا ہمارا نصب العین ہے۔