اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ صحافیوں کے بغیر ایوان نامکمل ہوتا ہے، بل میں صحافیوں کے خلاف ایسا کچھ نہیں ہے، آپ کے خدشات ہم اپنی قیادت تک ضرور پہنچائیں گے۔ 

سینیٹر طلال چودھری نے ان خیالات کا اظہار احتجاج کرنے والے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ آپ کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے، سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ کوئی نہ کوئی کسی پر تہمت تو کسی پر فتویٰ لگا دیا جاتا ہے۔ 

سینیٹر طلال چودھری نے کہا یہ بل صحافیوں کے خلاف ہو ہی نہیں سکتا اور ہونا بھی نہیں چاہیے۔ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے اور مجبوری ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم آپ کی بات اپنے سینئر اور وزیراعظم تک پہنچائیں گے۔ آپ مہربانی کر کے اپنا بائیکاٹ ختم کر دیں۔

ایپل کا سستا ترین آئی فون جلد متعارف کرائے جانے کا امکان

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: صحافیوں کے

پڑھیں:

پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-31
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فریڈم نیٹ ورک نے سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 جاری کر دی جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں صحافیوں کے خلاف حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فریڈم نیٹ ورک کی جاری کردہ سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ (آئی ایم ایس) کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔ امپیونٹی رپورٹ 2025: ’پاکستان کی صحافت کی دنیا میں جرم اور سزا‘ کے عنوان سے شائع یہ رپورٹ فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ اہم اشاعت ہے، جو صحافیوں کے خلاف جرائم میں سزا سے استثنا کے مسئلے اور اس کے تدارک کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ پیش کرتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اظہارِ رائے کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کی صورتحال مزید بگڑ چکی ہے، صحافیوں اور دیگر میڈیا پیشہ وران کے خلاف حملوں اور جرائم میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف حملوں میں 60 فیصد تک تشویشناک اضافہ ہوا، ایک سال میں کل 142 کیسز دستاویزی شکل میں رپورٹ ہوئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام انتخابات 2024 کے بعد صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف نفرت انگیزی میں بہت اضافہ ہوا، اس کے باعث ملک کے تقریباً تمام خطے صحافت کے لیے غیر محفوظ بن گئے ہیں۔ موجودہ حکومت کے پہلے سال 30 صحافیوں، میڈیا کارکنوں کے خلاف پیکا کے تحت 36 مقدمات درج کیے گئے۔ یاد رہے کہ رواں سال کے اوائل میں پارلیمان کے ذریعے اس قانون میں ترمیم کی گئی جس سے صحافیوں کے خلاف سزا سے متعلق شقیں مزید سخت ہو گئیں۔ 36 مقدمات میں سے (پیکا) کے تحت 22،14 مقدمات پاکستان پینل کوڈ کے تحت درج کیے، ان میں بعض صحافیوں کو ایک سے زائد مقدمات کا سامنا رہا جب کہ پیکا کے تحت زیادہ تر مقدمات پنجاب میں درج کیے گئے، پاکستان پینل کوڈ کے تحت تمام مقدمات بھی پنجاب میں درج کیے گئے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ خولہ چوہدری جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
  • پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ خولہ چودھری جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
  • پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ خولہ چوہدری جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
  • پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی خاتون رکن اور ان کے شوہر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
  • افغان طالبان نے جو لکھ کر دیا ہے ، اگر اس کی خلاف ورزی ہوئی تو ان کے پاس کوئی بہانہ نہیں بچے گا: طلال چوہدری
  • افغانستان کے ساتھ مؤثر مکینزم تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر مملکت طلال چوہدری
  • طورخم بارڈر آج افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کھول دیا جائیگا، دو طرفہ تجارت بدستور بند رہے گی
  • پاکستان کا اصولی موقف دنیا اور افغانستان نے تسلیم کیا، طلال چودھری
  • افغان مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ بہت بڑی کامیابی ہے: طلال چودھری
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ