ماضی کی غلطیاں دفن،دل بڑا کریں،اس کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔ چوہدری شجاعت حسین
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اویس کیانی : سابق وزیراعظم پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ماضی کی غلطیاں دفن، دل بڑا کریں، اس کے بغیر چارہ نہیں ہے ۔
ریاست مخالف عناصر اور ان کے بچوں کا مستقبل بھی پاکستان سے وابستہ ہے، انہیں یہ بات سوچنی چاہیئے۔ملک و قوم کی تعمیر ہمارا ایجنڈا نہیں ہو گا تو ملک آگے نہیں بڑھے گا۔سب مل کر اس ملک کا مقدر سنواریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی 79ویں سالگرہ کے موقع پر مسلم لیگ کی جانب سے ملک کے مختلف مقامات پر منعقدہ تقاریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
اسلام آباد، لاہور، کراچی،کوئٹہ، پشاور،خیرپوراور سکھر میں پاکستان مسلم لیگ نے پارٹی قائد چوہدری شجاعت حسین کے یوم پیدائش پر تقاریب کا انعقاد کیا۔ان تقاریب سے بذریعہ ویڈیو لنک چوہدری شجاعت حسین، چوہدری سالک حسین، چوہدری شافع حسین،ڈاکٹر محمد امجد،مسز فرخ خان، غلام مصطفیٰ ملک، طارق حسن،ڈاکٹر شکیل روشن،کنور دلشاد، انیلہ ایاز چوہدری،عاطف مغل،رضوان صادق خان،چوہدری جہانگیر، یونس اعوان، پیر سید چراغ الدین شاہ،کامران عثمانی، عمربشیر چیمہ اور دیگر نے خطاب کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جب تک ہم سیاست کو عبادت نہیں سمجھیں گے اور ملک کی تعمیر و ترقی ہمارا اولین ایجنڈا نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا، پوری نیک نیتی کے ساتھ قوم اور پارٹی کو بتاتاہوں کہ پاکستان کا مستقبل انتہائی روشن ہے۔ انشاء اللہ دن دور نہیں جب پاکستان دنیا کی قیادت کرے گا، اب وقت آگیا ہے کہ سیاست دان اوراسٹیبلشمنٹ مل کر اس ملک اور قوم کا مقدر سنواریں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کو دفن کرنا ہوگا۔میں نے کبھی بھی ذاتی عناد اور بغض کی سیاست نہیں کی، سب کو مشورہ ہے کہ اپنے مخالفین کے بارے دل بڑا کریں، اور ایک نئے خوشگوار دور کا آغاز کریں،اب سیاسی غلطیاں کرنے کی گنجائش نہیں،ریاست کو دل بڑاکرنا ہو گا اور ریاست مخالف عناصر کو یہ ضرور سوچنا ہو گا کہ انکا اور انکے بچوں کا مستقبل اسی ملک اور دھرتی سے وابستہ ہے، انہوں نے کہا خطبہ ججتہ الوداع انسانیت کے لیے بہترین چارٹر ہے اور ہمیں آگے بڑھنے کے لیے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ سے راہنمائی حاصل کرنا ہوگی کہ انہوں نے فتح مکہ کے موقع پر انہوں نے اپنے بدترین دشمنوں کو معاف کرکے ایک نئے معاشرے کی بنیاد رکھی تھی۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
چوہدری سالک حسین نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین ہمارا اصل اثاثہ ہیں۔ ہم چوہدری شجاعت حسین کے خدمت اور جذبہ حب الوطنی کے نقش قدم پر چلیں گے اور سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ڈاکٹر محمد امجد نے اپنے خطاب میں چوہدری شجاعت حسین کے ملک و قوم کے لئے سرانجام دیئے گئے کارناموں کے بارے میں بیان کیا اور کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمیں چوہدری شجاعت حسین جیسا مدبر سیاسی لیڈر ملا۔ہماری دعا ہے کہ اللہ انہیں صحت والی لمبی عمر عطا فرمائے اور ہم ان سے زیادہ سے زیادہ سیکھیں۔ اس موقع پر سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور چوہدری شجاعت حسین کی درازی عمر اور صحت کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
مضر صحت اور لاغر مرغیاں فروخت کرنے کا کیس، ملزم کی عبوری درخواست ضمانت کنفرم
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت حسین انہوں نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ فوری طور پر مولانا محمد دین کو برطرف کریں، سید علی رضوی
ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر کا کہنا تھا کہ مشیر وزیر اعلیٰ مولانا محمد دین کا طرزِ بیان نہ صرف حکومتی وقار کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ خطے کے پرامن ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے کہا ہے کہ قائدِ ملتِ جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی عوام کی دلیرانہ اور باوقار آواز ہیں، جبکہ محمد دین کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیزی پر مبنی ہے۔ ایک بیان میں سید علی رضوی نے کہا کہ آغا راحت حسین الحسینی ایک مدبر، باوقار اور عوام دوست مذہبی و سماجی رہنما ہیں، جنہوں نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے حقوق، وحدت، امن اور ترقی کی خاطر بے باکی سے آواز بلند کی ہے۔ آغا راحت حسین الحسینی نے ہر دور میں حق و صداقت کی علمبرداری کی ہے، چاہے معاملہ لینڈ ریفارمز کا ہو، معدنی وسائل کے تحفظ کا ہو یا عوامی حقوق کی جدوجہد کا، وہ ہمیشہ ہر فورم پر گلگت بلتستان کے عوام کی نمائندگی میں صفِ اول میں کھڑے رہے ہیں۔ ان کی بے مثال خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں، اور گلگت بلتستان کی غالب اکثریت ان کے اصولی مؤقف کی بھرپور تائید کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشیر وزیر اعلیٰ مولانا محمد دین کا طرزِ بیان نہ صرف حکومتی وقار کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ خطے کے پرامن ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان فوری طور پر مولانا محمد دین کو ان کے عہدے سے برطرف کریں۔ سید علی رضوی کا مزید کہنا تھا کہ قائد ملتِ جعفریہ آغا راحت حسین الحسینی جیسے جرات مند اور اصول پسند رہنما کی قدر و منزلت کی جائے اور ان کے تحفظات کو سنجیدگی سے سنا جائے، گلگت بلتستان میں مذہبی رہنماؤں اور عوامی نمائندوں کے خلاف توہین آمیز رویے اور کردار کشی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ آغا راحت حسین الحسینی نے ہمیشہ گلگت بلتستان میں بین المسالک ہم آہنگی، بھائی چارے اور ترقی کی مضبوط بنیادیں استوار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ایسے عظیم المرتبت رہنما کی تضحیک درحقیقت گلگت بلتستان کے غیور عوام کی توہین کے مترادف ہے۔