کابل: 8سال بعد ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی دورہ افغانستان پر کابل پہنچ گئے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا،ایران کے اعلیٰ سفارت کار نے قائم مقام افغان وزیر اعظم حسن اخوند، وزیر خارجہ امیر خان متقی اور وزیر دفاع محمد یعقوب سے ملاقات کی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق 8سال بعدایران کے کسی اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے افغانستان کا دورہ کیاہے، دونوں ممالک  کے رہنماؤں نے سرحدی کشیدگی، ایران میں افغان مہاجرین اور دریائے ہلمند کے پانی کے معاہدے کے بارے میں گفتگو کی۔

ایران نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات اور دوطرفہ تعلقات میں بہتری کی امید رکھتا ہے، افغانستان تقریبا 30 لاکھ افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے اقدامات کرے۔

افغانی وزیر اعظم نے ایران کے وزیر خاجہ پر زور دیا کہ وہ اپنے پناہ گزینوں کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آئے، بڑے پیمانے پر وطن واپسی کی کوشش فوری طور پر ممکن نہیں ہو گی، ایران میں مبینہ طور پر افغانوں کو پھانسی دینے جیسے واقعات نے عوامی تناؤ کو بڑھا دیا ہے۔

خیال رہے کہ ایرانی حکومت نے تاحال طالبان کی حکومت کو قبول نہیں کیا ہے،لیکن ملاقات میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے تہران کابل کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات برقرار رکھنے کے عزم کااظہار کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

ایران کیجانب سے اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ

اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کیساتھ ساتھ ترکی و سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کو لکھے گئے اپنے خط میں ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ میں جاری وسیع انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فی الفور فراہمی سمیت اس حوالے سے رابطہ کاری کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنیکا مطالبہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے غزہ میں سفاک صیہونی رژیم کے ہاتھوں جاری فلسطینی عوام کی وسیع نسل کشی اور انسانیت سوز جنگی جرائم کو روکنے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ سمیت ترکی و سعودی عرب کے وزرائے خارجہ ہاکان فیدان و فیصل بن فرحان کو بھی خط تحریر کیا ہے۔ اپنے خط میں سید عباس عراقچی نے غزہ میں جاری وسیع انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فی الفور فراہمی سمیت اس حوالے سے رابطہ کاری کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنیکا مطالبہ کیا ہے۔ 

اپنے خط میں ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ انتہائی تشویش اور گہری اخلاقی و سیاسی عجلت کے احساس کے ساتھ، میں ایک بار پھر آپ کو غزہ کی پٹی میں بگڑتی انسانی صورتحال کے حوالے سے خط لکھ رہا ہوں، یہ ایک ایسی صورتحال ہے کہ جو اس وقت امت اسلامیہ و عالمی برادری کو درپیش سنگین ترین بحرانوں میں سے ایک بن چکی ہے کیونکہ غزہ کی ابتر صورتحال انسانی برداشت کی حد سے تجاوز کر گئی ہے اور وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ محض ایک انسانی بحران نہیں بلکہ شدید محاصرے میں محصور عام شہری آبادی کی منظم تباہی بھی ہے لہذا یہاں سرزد ہونے والے انسانیت کے خلاف گھناؤنے جرائم کی وسعت و شدت کے لئے فوری و مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔

سید عباس عراقچی نے لکھا کہ تازہ ترین اعداد و شمار اور تمام معتبر انسانی تنظیموں و میڈیا ذرائع کی رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ کی عام شہری آبادی کو ایسی صورتحال کا سامنا ہے کہ جسے صرف ایک لفظ میں بیان کیا جا سکتا ہے اور وہ ہے "وسیع نسل کشی"! انہوں نے لکھا کہ اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ بڑھتے ہوئے شواہد، غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے اور اسے مقبوضہ فلسطینی اراضی میں مکمل طور پر الحاق کر لینے کے قابض صیہونی رژیم کے اسٹریٹجک و غیر قانونی ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 

اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں غزہ میں جاری انسانی تباہی کا جائزہ لینے اور امداد کی فوری فراہمی کے لئے ہم آہنگی پیدا کرنے سمیت غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ پر مستقل قبضے کے ارادے کے قانونی و سیاسی پہلوؤں کے جائزے، متفقہ مؤقف اختیار کرنے اور سفارتی، قانونی و اقتصادی وسائل سمیت بھرپور اقدامات پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے سید عباس عراقچی نے مزید لکھا کہ مذکورہ بالا صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور اسلامی تعاون تنظیم کے چارٹر کی دفعات و وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاسوں کے انعقاد کے سابقہ طریقہ کار کے مطابق، میں باضابطہ طور پر یہ درخواست کرتا ہوں کہ تنظیم کے ہیڈ کوارٹر میں وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس جلد از جلد منعقد کیا جائے!

متعلقہ مضامین

  • فلسطین فلسطینیوں کا ہے، بے دخلی کی کوشش ناقابل قبول ہے: ترک وزیرِ خارجہ
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ
  • افغانستان میں طالبان نے گھریلو بیوٹی پارلرز بھی بند کرا دیے
  • وطن لوٹنے والی افغان خواتین و لڑکیوں کو طالبان حکومت میں مسائل کا سامنا
  • ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر تکنیکی مشاورت جاری ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • ایرانی صدر کا دورہ پاکستان
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس، توانائی کے شعبے کو درپیش چیلنجز بارے جائزہ لیاگیا
  • ایران کیجانب سے اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ
  • ’کنگ سلمان ریلیف سینٹر‘ کی جانب سے افغانستان میں خوراک کی فراہمی کا منصوبہ
  • ایران امریکہ-پاکستان کی شراکت داری کے بارے میں کتنا فکرمند ہے؟