ماضی کی غلطیاں دفن دل بڑا کریں، سب ملکر ملک سنواریں: چودھری شجاعت
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے )سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ماضی کی غلطیاں دفن کی جائیں، دل بڑا کریں، اس کے بغیر چارہ نہیں۔ ریاست مخالف عناصر اور ان کے بچوں کا مستقبل بھی پاکستان سے وابستہ ہے، انہیں یہ بات سوچنی چاہئے۔ ملک و قوم کی تعمیر ہمارا ایجنڈا نہیں ہو گا تو ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ سب مل کر اس ملک کا مقدر سنواریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی 79ویں سالگرہ کے موقع پر مسلم لیگ کی جانب سے ملک کے مختلف مقامات پر منعقدہ تقاریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور،خیرپور اور سکھر میں پاکستان مسلم لیگ (ق) نے پارٹی قائد چوہدری شجاعت حسین کے یوم پیدائش پر تقاریب کا انعقاد کیا۔ خطاب کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جب تک ہم سیاست کو عبادت نہیں سمجھیں گے اور ملک کی تعمیر و ترقی ہمارا اولین ایجنڈا نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا، پوری نیک نیتی کے ساتھ قوم اور پارٹی کو بتاتا ہوں کہ پاکستان کا مستقبل انتہائی روشن ہے۔ انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان دنیا کی قیادت کرے گا، اب وقت آگیا ہے کہ سیاست دان اور اسٹیبلشمنٹ مل کر اس ملک اور قوم کا مقدر سنواریں۔ سب کو مشورہ ہے کہ اپنے مخالفین کے بارے میں دل بڑا کریں، اور ایک نئے خوشگوار دور کا آغاز کریں، اب سیاسی غلطیاں کرنے کی گنجائش نہیں، ریاست کو دل بڑاکرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا خطبہ حجۃ الوداع انسانیت کے لیے بہترین چارٹر ہے اور ہمیں آگے بڑھنے کے لیے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے اسوہ حسنہ مبارکہ سے راہنمائی حاصل کرنا ہوگی کہ فتح مکہ کے موقع پر آپ نے اپنے بدترین دشمنوں کو معاف کرکے ایک نئے معاشرے کی بنیاد رکھی تھی۔ اس موقع پر سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور چوہدری شجاعت حسین کی درازی عمر اور صحت کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت حسین
پڑھیں:
کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا
امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو یونیورسٹی سے بےدخل کردیا ۔
کولمبیا یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مظاہروں سے تعلیمی عمل متاثر ہوا، قواعد کی خلاف ورزی پر طلبا کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی طلبا کے تعلیمی ڈگریاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ طلبا کو 3 سال تک کورسز سے معطلی کی سزا بھی سنادی گئی ۔
طلبہ تنظیم کا مؤقف ہے کہ سزائیں غیرمعمولی ہیں، ماضی میں طلبا کو اس طرح سزا دینے کی نظیر نہیں ملتی، یہ ماضی کی مثالوں سے کہیں زیادہ سخت ہیں۔
یونیورسٹی کا تعصبانہ فیصلہ سامنے آنے کے بعد طلبہ نےاعلان کیا ہے کہ فلسطینی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے، دباؤمیں نہیں آئیں گے۔
2024 میں کولمبیا کیمپس پر قائم فلسطین حمایتی کیمپوں نے عالمی تحریک کو جنم دیا تھا، کولمبیا نے نیویارک پولیس کو کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی جسکے بعد طلبہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
کولمبیا یونیورسٹی کی جانب سے مئی 2025 میں امتحانات کے دوران بٹلر لائبریری پر قبضے کو جواز بناکر سزائیں دی گئی ہیں۔