اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے اور جیل میں سہولتوں کیلئے درخواست سپرنٹنڈنٹ کے بیانات کے بعد ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی کی بیٹوں سے بات کرانے، جیل میں سہولتوں کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی،سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل غفور انجم عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی،عدالت نے سپرنٹنڈنٹ سے استفسار کیا کہ درخواستگزار کو کیا سہولت دی؟جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہاکہ کیٹگری بی کے تحت تمام سہولیات دی جارہی ہیں،ایک باورچی ، ٹی وی اور اخبار بھی دیا گیا ہے،2بار ملاقات کی اجازت ہے لیکن ہم 4بار بھی ملاقات کروا دیتے ہیں۔

ایک کروڑ سے مہنگی پراپرٹی خریدنے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟ بڑا اعلان ہو گیا 

سپرنٹنڈنٹ جیل نے کہاکہ سزا سے پہلے بشریٰ بی بی کو ملوایا جاتا تھا،سزا کے بعد بشریٰ بی بی کی ملاقات کرادیں گے،عدالت نے کہاکہ بچوں سے فون کال پر بات کرانے کی بھی درخواست ہے،سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بیرون ملک کال کی اجازت دی تو 8ہزار عدالت میں اسے چیلنج کر سکتے ہیں،ہمارے پاس 25ممالک کے قیدی بھی ہیں،بیرون ملک بات کرائیں گے تو ایک روایت بن جائے گی،جیل رولز اور حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل کالز کی اجازت نہیں،اڈیالہ جیل میں صحت کی سہولیات سب سے بہترین ہیں،جیل میں ڈاکٹر روزانہ چیک اپ کرتے ہیں،بانی پی ٹی آئی 16ٹی وی چینلز دیکھتے ہیں،بانی کو 2اخبارات دیئے گئے ہیں۔

ایف بی آر کو 1087 گاڑیاں خریدنے کی اجازت کس نے دی ؟ حیران کن انکشاف

عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کے بیانات کے بعد درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی ۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کی اجازت جیل میں

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سری لنکا ون ڈے سیریز: ٹکٹ کب سے فروخت اور کتنے میں دستیاب ہوں گے؟
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس: جسٹس راجا انعام امین منہاس کی سماعت سے معذرت
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • لاہورہائیکورٹ :شیخ رشید کو بیرون ملک جانے کی اجازت
  • ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ