مسلسل شکستوں اور ہوم گراؤنڈ پر ناقص پرفارمنس کے باعث آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ میں پاکستانی ٹیم زوال کی انتہا کو پہنچ گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 120 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، یہ ٹیم کی ہوم گراؤنڈز پر حریف کے ہاتھوں 35 برس بعد پہلی ٹیسٹ شکست ثابت ہوئی۔

جس نے گرین کیپس کو آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ اسٹینڈنگ میں آخری نمبر پر پہنچادیا۔

فاتح سائیڈ نے اپنی مہم کا اختتام سیکنڈ لاسٹ آٹھویں پوزیشن پر کیا، اب رواں دورانیے کے باقی حصے میں دونوں ٹیموں کی کوئی بھی ٹیسٹ سیریز شیڈول نہیں ہے۔

سال 2023 سے 2025 کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ دورانیے میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، وہ 14 میں سے صرف 5 میچز میں ہی کامیابی حاصل کرسکی، اس دوران سلو اوور ریٹ پر پوانٹس کی کٹوتی کا بھی سامنا رہا جس کی وجہ سے سفر کا اختتام 27.

98 کی پرسنٹیج پر کیا۔

ویسٹ انڈیز نے اس عرصے میں 13 ٹیسٹ میچز کھیلے جس میں سے اسے 3 میں فتح حاصل ہوئی، 2 میچز ڈرا کیے اور 8 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس سے اس کی پرسنٹیج 28.21 رہی۔

فائنل کا خواب دیکھنے والے گرین شرٹس نے رواں دورانیے کا اختتام آخری نویں نمبر پر کیا، جنوبی افریقی ٹیم سرفہرست ہے، اس کا فائنل میں آسٹریلیا سے مقابلہ ہوگا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹیسٹ چیمپئین شپ

پڑھیں:

پی سی بی کا بڑا فیصلہ: سلمان علی آغا کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپنے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20  میں ایک ہی کپتان مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان بنانے پر غور تیز کر دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق نئے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور سلیکشن کمیٹی کے درمیان مکمل مشاورت کے بعد سلمان علی آغا کو قومی ٹیم کی قیادت سونپنے پر اتفاق ہوچکا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد متوقع ہے۔

سلمان علی آغا نے حالیہ دورہ زمبابوے میں کپتان کی حیثیت سے ٹیم کی نمائندگی کی اور وائٹ بال فارمیٹ کے کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا ، اس مختصر مگر مؤثر موقع نے نہ صرف کوچ اور سلیکشن کمیٹی بلکہ چیئرمین پی سی بی کو بھی متاثر کیا ہے۔

اس پیشرفت کے بعد ٹیسٹ کپتان شان مسعود اور محمد رضوان کا مستقبل بطور کپتان غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے، شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم ان کی قیادت میں پاکستان نے کُل 12 ٹیسٹ میچز کھیلے، جن میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ 9 میچز میں شکست کا سامنا رہا۔

 ان کے دورِ قیادت کی سب سے بڑی ناکامی ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے ہاتھوں بدترین شکست ہے، جس پر شائقین کرکٹ نے بھی شدید تنقید کی۔

پی سی بی کی ممکنہ اسٹریٹجی کا مقصد قومی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل اور ایک واضح قیادت کا قیام ہے، جیسا کہ دنیا کی بڑی ٹیمیں اپنا چکی ہیں۔ اگر یہ فیصلہ عملی شکل اختیار کرتا ہے تو یہ پاکستان کرکٹ میں ایک بڑی تبدیلی اور نئی قیادت کے آغاز کا اشارہ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق سلمان علی آغا کی کپتانی میں ٹیم اس وقت نئے جوش و جذبے کے ساتھ نظر آ رہی ہے، اور بورڈ اس کو مستقبل کی ایک متوازن قیادت کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی سی بی کا بڑا فیصلہ: سلمان علی آغا کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپنے کا امکان
  • اسرائیل نے بربریت کی انتہا کردی؛ غزہ امدادی کشتی ضبط کرکے رضاکاروں کو یرغمال بنالیا
  • لاہور کا موسم انتہا پر، گرمی 47 ڈگری محسوس کی جا رہی ہے
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ آسٹریلیا کو لارڈز میں پریکٹس سے منع کردیا گیا
  • رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!
  • بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور عیسائیوں کو تعصب اور ظلم کا سامنا ہے: آصف علی زرداری
  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • تھامی سولیکلی: باکمال وکٹ کیپر کی المیہ داستان
  • ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
  • محمد عباس کے انگلش کاؤنٹی ناٹنگھم شائر سے معاہدے میں توسیع