غاصب صیہونیوں کیخلاف مزاحمت پر جنوبی علاقے کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لبنانی مزاحمتی محاذ نے تاکید کی ہے کہ لبنانی عوام کی اپنے علاقوں کیجانب نقل و حرکت نے غاصب اسرائیلیوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اسلام ٹائمز۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے غاصب صیہونی فوج کے مقابل ملکی عوام کی جرأت مندانہ مزاحمت کو سراہتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ لبنانی عوام نے غاصب دشمن کے تمام اہداف کو ناکام بنا دیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے خصوصی بیان میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ لبنانی عوام نے مزاحمت کا پرچم سرنگوں نہیں ہونے دیا، حزب اللہ لبنان نے ملکی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی گذشتہ کل و آج کی مزاحمت کامیاب رہی جس پر ہم آپ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ملکی عوام نے غاصب و سفاک دشمن کے مذموم ارادوں کو توڑ ڈالا ہے، لبنانی مزاحمت نے لبنانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ، بزدل اسرائیلی فوجیوں کی مخالفت کے باوجود اپنے دیہات کی جانب بڑھے کیونکہ آپ ہمیشہ فتح یاب ہیں اور یہ فتح شہداء کی کاوشوں اور پاکیزہ خون سے ممکن ہوئی۔ اپنے بیان کے آخر میں حزب اللہ لبنان نے غاصب صیہونی فوج کے سامنے مزاحمت پر مبنی ملکی عوام کے اعلی جذبے کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ سلام ہو آپ پر، آپ کے صبر، وفا اور فتح پر!! ادھر لبنانی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ گذشتہ کی غاصب اسرائیلی فوج کی جارحیت و فائرنگ کے نتیجے میں ملک کے جنوب میں 24 شہری شہید اور 134 زخمی ہو گئے ہیں۔ لبنانی وزارت صحت نے یہ اعلان بھی کیا کہ عوام کے خلاف غاصب صیہونی فوج کی آج کی فائرنگ میں بھی 1 لبنانی شہری شہید اور 7 زخمی ہوئے ہیں۔ جنوبی لبنان میں اپنے گھروں کو لوٹتے لبنانی شہریوں کے خلاف غاصب اسرائیلی فوجیوں کی سیدھی فائرنگ کے واقعات ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آ رہے ہیں کہ جب 27 نومبر کے روز غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے دستخط ہونے والے معاہدے کے مطابق غاصب اسرائیلی فوج کو آج صبح 4:00 بجے سے قبل لبنانی سرزمین سے اپنا انخلاء مکمل کرنا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غاصب اسرائیلی اسرائیلی فوج لبنانی عوام غاصب صیہونی کرتے ہوئے ملکی عوام حزب اللہ

پڑھیں:

شام کی دہلیز سے عرب ممالک کو تقسیم کرنے کا خطرناک اسرائیلی منصوبہ

شام کی صورتحال اور اس ملک کے خلاف صیہونی رژیم کی جارحیت کے بارے میں اپنے تجزیات میں مصر کے اخبار الاہرام سمیت معروف عرب اخباروں نے اسرائیل کی بربریت اور گستاخی کو ہوا دینے والے عوامل کی طرف اشارہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ صیہونی رژیم کا مقصد تمام عرب ممالک کو تقسیم کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شام کی صورتحال پر عرب حلقوں میں مختلف تجزیات سامنے آ رہے ہیں۔ حال ہی میں مصر کے معروف ترین اخبار الاہرام نے اپنے مقالے میں عرب ممالک کو تقسیم کرنے پر مبنی صیہونی رژیم کے خطرناک منصوبے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے لکھا ہے: "عرب ممالک کے بارے میں اسرائیل کے تسلط پسندانہ عزائم کے باعث یہ ممالک انتشار اور تقسیم کی سازش کا شکار ہیں۔" اخبار الاہرام مزید لکھتا ہے: "اسرائیل اس وقت کئی محاذوں پر لڑ رہا ہے اور امریکی حمایت اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے نام نہاد "گریٹر اسرائیل" منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر غور کر رہا ہے۔ واضح ہے کہ اسرائیل کے تسلط پسندانہ عزائم فلسطین سے آگے بڑھ کر شام اور لبنان تک پھیلے ہوئے ہیں جبکہ وہاں کے شہریوں کو جبری جلاوطنی کے ذریعے دیگر ممالک منتقل کرنے کی سازش بن رہی ہے۔ لیکن عجیب بات یہ ہے کہ اسرائیل ان اقدامات کا پورا بوجھ اپنے کندھوں پر کیسے اٹھا سکتا ہے اور وہ کون سے عوامل ہیں جو غاصب صیہونی رژیم کو عرب ممالک کے خلاف اس طرح کی بربریت اور جارحیت اور انہیں کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی کوشش کرنے کی ترغیب دلاتے ہیں؟"۔
 
اس مصری اخبار نے تاکید کرتے ہوئے لکھا: "عرب ممالک کو تقسیم کرنے کی ان اسرائیلی سازشوں کے پیچھے بہت سے عوامل کارفرما ہیں، جیسے: عرب حکمرانوں کی خاموشی، امریکی سازش، مذہبی فرقہ واریت، خانہ جنگی، اندرونی تنازعات، اور غربت سے تنگ عوام۔ ان تمام سازشوں کے ہوتے ہوئے کوئی بھی اس خطے کے مستقبل کی پیشین گوئی نہیں کر سکتا اور ہم ان تسلط پسندانہ عزائم کے تناظر میں خطے کی جو تصویر دکھائی دے رہی ہے وہ بہت ہی افسوسناک ہے اور سب سے خطرناک یہ ہے کہ اسرائیل اپنی بڑی آرزووں سے باز نہیں آئے گا۔" اس مقالے میں مزید آیا ہے: "حزب اللہ لبنان سے چھٹکارا پانا اسرائیل کے اہم ترین عزائم میں سے ایک ہے اور ان میں غزہ مزاحمت کی چٹان اور شام اس کا سب سے بڑا راز ہے۔ ایسے میں وہ گروہ بھی پائے جاتے ہیں جو اسرائیل سے سازباز میں مصروف ہیں"۔ یہ مصری اخبار مزید لکھتا ہے: "عرب دنیا کو چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کرنے میں اسرائیل کی ممکنہ کامیابی مسئلہ فلسطین سے کہیں بڑی مصیبت ہو گی۔ اسرائیل نے اس سازش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے برسوں سے محنت کی ہے اور اس سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں کیونکہ عرب ممالک میں تقسیم اور خانہ جنگی کی صورت حال اسرائیل کے لیے راستہ کھول سکتی ہے۔ آج بڑا سوال یہ ہے کہ کیا عرب ممالک اپنے عزم اور ارادے کو دوبارہ حاصل کرسکتے ہیں؟"
 
اماراتی اخبار "الخلیج" نے بھی اسی موضوع پر رپورٹ دی ہے کہ شامی عوام اپنے متنوع فرقوں اور اعلیٰ مذہبی تنوع کے باوجود پوری تاریخ میں ایک متحد بلاک رہے ہیں۔ اس اخبار نے صیہونی رژیم کی طرف سے ملک کو درپیش بڑے خطرے اور اسے تقسیم کرنے کی سازش کے بارے میں خبردار کیا اور لکھا: "موجودہ حالات میں شام کی تقسیم کا خطرہ ہے اور اگر سمجھ دار شخصیات نے ان خطرات کا تدارک نہ کیا تو تباہی واقع ہو جائے گی"۔ اماراتی اخبار نے اس بات پر زور دیا کہ: "یقینا یہ تعین کرنا کہ شامی حکومت کی قیادت کسے کرنی چاہیے کسی کا کام نہیں ہے اور یہ خالصتاً اندرونی معاملہ ہے اور صرف شامی ہی اپنے ملک کی تقدیر اور مستقبل کا تعین کرنے کے اہل ہیں۔ تاہم، یہ دوسرے عرب ممالک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ شام میں خونریزی کو روکنے کے لیے بہترین طریقہ اختیار کریں اور جان لیں کہ جب ایک جنگ میں ایسے شامی عوام کا خون بہے گا جن کا اس جنگ میں کوئی کردار نہیں تو اس کا انتقام اور ردعمل بھی سامنے آئے گا اور حالات پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا"۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود
  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی؛ غیر قانونی سرحد پار کرتے ہوئے 33 غیر ملکی گرفتار
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • حزب‌ الله کا سعودی چینل العربیہ کے الزامات پر ردعمل
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
  • شام کی دہلیز سے عرب ممالک کو تقسیم کرنے کا خطرناک اسرائیلی منصوبہ
  • عوام کا عدالتوں سے اعتماد اٹھ گیا: پی ٹی آئی کا 9 مئی کے ملزمان کو سزاؤں پر ردعمل
  • کورنگی کی مارکیٹ میں دن دہاڑے جیولرز کی دکانوں پر ڈکیتی، مزاحمت پر نوجوان دکاندار جاں بحق