تاجروں کو کوئی شکایت ہے تو مجھے بتائیں،کسی اور سے چغلی کی ضرورت نہیں، بلاول
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، تاجروں کو کوئی شکایت ہے تو مجھے بتائیں،کسی اور سے چغلی کی ضرورت نہیں۔
کراچی میں تاجروں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےبلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کے تاجروں سے بھتہ وصولی کا خاتمہ ہوگیا تو یہ کریڈٹ سندھ حکومت اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا ہے، آج آپ سے بھتہ لیا جاتا ہے نہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
آئی فون 17 ایئر کی تصاویر لیک ہوگئیں
زمینوں پر قبضے کی شکایات بار بار آرہی ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، کہیں چغلی لگانے کی ضرورت نہیں، مجھ سے کہہ دیں، کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں، ہم مسائل کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہیں اور قبول کرتے ہیں کہ کئی مسائل حل طلب ہیں۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اگر آج آپ کی فیکٹریاں اور صنعتیں چل رہی ہیں، اور بھتہ نہیں لیا جاتا، مزدوروں کو ہڑتال کے لیے زبردستی نہیں لے جایا جاتا، اور سب امن و سکون سے کارروبار کر رہے ہیں، تو اس میں چھوٹا سا کردار پیپلز پارٹی کا بھی ہے۔
اداکار خوشحال خان باکسنگ میں چھا گئے، مخالف کو دھول چٹا دی
انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی کسی تاجر سے چندہ مانگا ہے نہ بھتہ مانگا ہے، میرا سیدھا سا مدعا ہے، میرے بارے میں کوئی شکایت ہے تو سیدھی طرح بتائیں، میں کیوں چاہوں گا کہ میرے نام پر یا ہماری حکومت کے نام پر لوگ آپ کو تنگ کریں، جو بھی مسئلہ ہو، آپ کھل کر بتائیں، نام لیں کہ فلاں افسر یا شخص آیا اور اس نے یہ مطالبہ کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندے ہمارے منشور کی بنیاد پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کو مضبوط بنائیں، اور اس شراکت داری کے ذریعے بڑے منصوبے مکمل کریں، ہم نے ماضی میں صحت، تھرکول اور تعمیراتی شعبے کے منصوبے پی پی پی موڈ پر ہی مکمل کیے ہیں۔
6 ماہ میں پی آئی اے کے 8 بین الاقوامی روٹس بحال
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نجی شعبے کی مدد سے سندھ کی ڈسکوز بنائیں، ہم نے اپنا بندوبست خود کرنا ہے، وزیر اور وزیراعظم کس ڈھٹائی سے کہہ دیتے ہیں کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کر دی؟، سندھ اور وفاق میں بھی مسائل ہیں، یہ کیسی حکومت ہے جو آئینی حق نہیں دیتی، ہمیں گیس نہیں ملتا، یہ ہمارا آئینی حق ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں گیس دو۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے وفاق حق نہیں دیتا تو عدالتوں میں جانے کا آپشن موجود ہے، پانی کا ایشو بھی بہت اہم ہے، یہ مسئلہ پوری دنیا کی ترجیح بن چکا ہے، صرف پاکستان نہیں بلکہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے خشک سالی اور قحط کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
فحش پرفارمنس ،تھیٹر فنکاروں پر تاحیات پابندی کا فیصلہ
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کراچی کی آبادی ہر ہفتہ 5 ہزار بڑھ جاتی ہے، اس شہر کو پانی فراہم کرنا ایک امتحان ہے، آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ جیسے آپ کو گیس کا حق نہیں دیا جارہا، اسی طرح طویل عرصے سے آپ کو پانی بھی نہیں دیا جاتا، جب سے آبی معاہدہ ہوا ہے، تب سے آج تک سندھ کو پانی کا مکمل شیئر نہیں ملا، صرف سیلاب کے دوران ہمیں پانی ملتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کی پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 91 کے آبی معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ اضافی پانی دیا جائے گا تاکہ اس شہر کی ضروریات پوری کی جاسکیں، لیکن آج تک وہ اضافی پانی تو دور کی بات ہے، ہمیں ہمارا شیئر بھی مکمل نہیں ملا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے مزید 6 نہروں کو نکالنے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس سے کراچی جو ٹیل پر واقع ہے، اسے پانی ملے گا ہی نہیں، ہم تو چاہیں گے کہ اس منصوبے سے فائدہ ہوگا تو ضرور بنائیں، لیکن ایسا کچھ نہیں، ہم جب ان کینالز کی مخالفت کرتے ہیں ہم کراچی کے حق کی جنگ لڑتے ہیں، یہاں کے تاجروں کے حق کی بات کرتے ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کرتے ہیں پی پی پی ہیں کہ
پڑھیں:
جامعہ کراچی میں پانی کی کوئی مرکزی لائن نہیں پھٹی، چیف انجینئر واٹر کارپوریشن
جامعہ کراچی حکام نے کہا تھا کہ جامعہ میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی۔واٹر کارپوریشن کے چیف انجینئر محمد اعجاز نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی میں واٹر کارپوریشن کی کوئی مرکزی پانی کی لائن نہیں پھٹی، 36 انچ قطر کی لائن کے جوائنٹ میں لیکیج ہوئی ہے۔
چیف انجینئر کا کہنا ہے کہ لیک ہونے والی لائن صرف اسکیم 33 کو پانی فراہم کرتی ہے، لیک ہونے والے لائن سے کسی اور علاقے کی پانی کی فراہمی متاثر نہیں ہوگی۔
محمد اعجاز نے مزید کہا کہ اسکیم 33 کو گزشتہ رات معمول کے مطابق پانی فراہم کیا جا چکا ہے، اب شیڈول کے مطابق جمعرات کو پانی فراہم کیا جائے گا۔
جامعہ کراچی حکام کے مطابق یونیورسٹی قبرستان جانے والا راستہ مکمل زیرآب آگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکیج کے باعث کسی بھی علاقے کی پانی کی فراہمی متاثر نہیں ہوگی، متاثرہ جوائنٹ پر مرمتی کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، جو کل دوپہر تک مکمل کرلیا جائےگا۔
اس سے قبل جامعہ کراچی حکام نے کہا تھا کہ جامعہ میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی، جبکہ 84 انچ کی پائپ لائن میں سوراخ ہوگیا۔